سپریم کورٹ پریکٹس اینڈ پراسیجر بل کے خلاف درخواستوں کی سماعت آج ہوگی

مقبول خبریں

کالمز

Ceasefire or a Smokescreen? The US-Iran Next Dialogue of Disillusions
جنگ بندی یا دھوکہ؟ امریکا اور ایران کے درمیان فریب پر مبنی اگلا مکالمہ
Israel-Iran War and Supply Chain of World Economy
اسرائیل ایران جنگ اور عالمی معیشت کی سپلائی چین
zia-2-1-3
بارہ روزہ جنگ: ایران اور اسرائیل کے نقصانات کا جائزہ

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

اسلام آباد: عدالتِ عظمیٰ میں چیف جسٹس کے اختیارات میں کمی کے حوالے سے سپریم کورٹ پریکٹس اینڈ پراسیجر بل کے خلاف درخواستوں کی سماعت آج ہوگی۔

تفصیلات کے مطابق سپریم کورٹ کا 8 رکنی لارجر بینچ سپریم کورٹ بل 2023 کے خلاف دائر درخواستوں کی سماعت آج دوپہر ساڑھے 12 بجے دوبارہ شروع کرے گا۔ ہفتے کے روز سماعت سے متعلق روسٹر جاری کردیا گیا تھا۔

یہ بھی پڑھیں:

کراچی کے مختلف علاقوں میں تیز بارش، موسم خوشگوار

سپریم کورٹ پریکٹس اینڈ پراسیجر بل کی سماعت کیلئے 8 رکنی بینچ میں چیف جسٹس عمر عطا بندیال، جسٹس اعجاز الاحسن، جسٹس منیب اختر، جسٹس سیّد مظاہر علی اکبر نقوی، جسٹس محمد علی مظہر اور جسٹس عائشہ ملک شامل ہیں۔

عدالتِ عظمیٰ کے 8 رکنی بینچ میں جسٹس شاہد وحید، جسٹس اعجاز الاحسن اور جسٹس سیّد حسن اظہر رضوی بھی شامل ہیں۔ سپریم کورٹ پریکٹس اینڈ پراسیجر بل کے خلاف 3 درخواستیں آئین کی دفعہ 184 (3) کے تحت دائر کی گئی ہیں۔

درخواستیں ایڈووکیٹ محمد شفیع منیر، چوہدری غلام حسین، راجا عامر خان اور دیگر کی جانب سے دائر کی گئیں۔ آئین کی دفعہ 184 (3) سپریم کورٹ کے اصل دائرۂ اختیار کا تعین کرتی ہے جبکہ پریکٹس اینڈ پراسیجر بل کا مبینہ مقصد چیف جسٹس کو از خود نوٹس کے بعض اختیارات سے محروم کرنا ہے۔

Related Posts