کینیڈا میں پی آئی اے کی ایک اور فضائی میزبان لاپتہ، محکمانہ کارروائی کا آغاز

مقبول خبریں

کالمز

Munir-Ahmed-OPED-750x750-1
پرتگال اور پاکستان کے درمیان 75 سالہ خوشگوار سفارتی تعلقات
Munir-Ahmed-OPED-750x750-1
دھوکا دہی کے بدلے امن انعام؟
Ceasefire or a Smokescreen? The US-Iran Next Dialogue of Disillusions
جنگ بندی یا دھوکہ؟ امریکا اور ایران کے درمیان فریب پر مبنی اگلا مکالمہ

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

پی آئی اے نے بندش کی افواہوں کی تردید کردی
پی آئی اے نے بندش کی افواہوں کی تردید کردی
پاکستان کی قومی ایئرلائن کی ٹورنٹو فلائٹ پر تعینات ایئر ہوسٹس مبینہ طور پر لاپتہ ہو گئی ہے۔
بدھ کو پاکستان انٹرنیشنل ایئرلائنز (پی آئی اے) کے ترجمان نے ایک بیان میں کہا ہے کہ فائزہ مختار نامی فضائی میزبان اسلام آباد سے ٹورنٹو کی پرواز نمبر پی کے 781 پر تعینات تھی۔
بیان میں کہا گیا ہے کہ مبینہ طور پر سلپ ہو جانے والی خاتون کو ٹورنٹو سے کراچی کی پرواز 784 پر فرائض انجام دینا تھے۔
پی آئی اے کے ترجمان نے کہا کہ فائزہ مختار کے مبینہ سلپ ہونے کا علم واپسی کی پرواز کے لیے عملے کے ساتھ رپورٹ نہ کرنے پر ہوا۔
فائزہ مختار کے خلاف محکمانہ تادیبی کارروائی کا آغاز کر دیا گیا ہے۔
انتظامیہ کے پاس موجود فضائی میزبانوں کے حلف ناموں کے ذریعے وفاقی تحقیقاتی ادارے (ایف آئی اے) سے بھی کارروائی کے لیے رابطہ کیا جائے گا۔
نومبر 2023 میں پی آئی اے کے دو فضائی میزبان خالد محمود اور فدا حسین شاہ کینیڈا میں غائب ہو گئے تھے۔
جہاز کے عملے میں شامل دونوں فضائی میزبان پاکستان سے ٹورنٹو فلائٹ پی کے 772 پر روانہ ہوئے تھے تاہم واپسی پر وہ اپنی پرواز میں نہیں پہنچے تھے۔
جنوری 2022 میں بھی پی آئی اے کی پرواز پی کے 781 کے فلائٹ سٹیورڈ وقار احمد جدون بھی لاپتہ ہو گئے تھے۔
جولائی 2020 میں اسلام آباد سے کینیڈا کے شہر ٹورنٹو پہنچنے والی فلائٹ پی کے 781 کے فضائی میزبان یاسر بھی غائب ہو گئے تھے۔ اس کے بعد جنوری 2021 میں ایک مرد فلائٹ سٹیورڈ لاپتہ ہو گئے تھے، جبکہ اگلے 24 گھنٹوں میں معلوم ہوا تھا کہ زاہدہ بلوچ نامی ایئر ہوسٹس بھی لاپتہ ہو گئی تھیں جو 29 جنوری کی فلائٹ میں سوار تھیں۔
ستمبر 2018 میں ایک ایئر ہوسٹس فریحہ مختار بھی غائب ہو گئی تھیں۔ وہ کینیڈا میں رہائش پذیر سابق ایئر ہوسٹس ماہرہ کے ساتھ تھیں اور ماہرہ انہیں غیرقانونی مدد فراہم کر رہی تھیں۔ ماہرہ خود بھی دو برس قبل غیرقانونی طور پر روپوش ہوگئی تھیں۔

Related Posts