منیلا: فلپائن کے صدر کی بیٹی اگلے عام انتخابات میں حصہ لیں گی، جبکہ ان کے والد کے قریبی ساتھ نے انتخابات میں نائب صدارتی امیدوار کی حیثیت سے کاغزات نامزدگی جمع کرائے ہیں۔
سارہ ڈوٹیرٹ کارپیو فی الحال فلپائن کے تیسرے بڑے شہر داوا کی میئر ہیں ، اور ہفتے کے روز دوبارہ میئر کے لیے ہونے والے انتخاب لڑنے جارہی ہیں۔ تاہم انہوں نے کہا تھا کہ وہ اگلے سال عام انتخابات میں کسی بڑے عہدے کے لیے انتخاب نہیں لڑوں گی ۔
ڈوٹیرٹے نے اس سے قبل یہ اعلان کیا تھا کہ وہ اپنے قریبی وفادار سینیٹر کرسٹوفر “بونگ” گو کے ہمراہ سیاست سے سبکدوش ہو رہی ہیں جنہوں نے اپنی نائب صدارتی امیدوار طور پر نامزدگی جمع کرائے ہے۔
جب فلپائن کے صدر سے اس حوالے سے تصدیقی سوال کیا گیا تو ڈوٹیرٹ کارپیو کی ترجمان میئر کرسٹینا گارسیا فریسکو نے کہا: “میرے علم میں بھی اتنی ہی بات ہے جو مقامی خبروں میں رپورٹ کی گئی تھی۔ میرے پاس اس حوالے سے تبصرہ کرنے کے لیے کچھ نہیں ہے۔”
ڈوٹیرٹے سے پوچھا گیا کہ ان کی بیٹی کیا صدارتی لڑنے جارہی ہیں؟ اس پر ان کا کہنا تھا کہ “میں واقعی نہیں جانتا۔ مجھے بالکل اندازہ نہیں ہے”۔
صحافی نے سوال کیا کہ کیا آپ نے اپنی بیٹی کو صدارتی انتخاب لڑنے کی اجازت دی ہے۔ اس پر ان کا کہنا تھا کہ “آہ ، نہیں ، دراصل ہم سیاست کے بارے میں بات نہیں کرتے ، تاہم میں اگر ایسا ہے تو یہ ایک بہتر فیصلہ ہے۔”
76 سالہ ڈوٹیرٹے نے کہا کہ وہ سیاست سے سبکدوش ہو رہے ہیں۔ تجزیہ کاروں کا کہنا ہے کہ یہ حیران کن اقدام جس کی قیاس آرائیاں ہو رہی تھیں اصل میں وہ اپنی بیٹی کے لیے صدارتی انتخاب کا راستہ صاف کر رہے ہیں۔
یہ بھی پڑھیں: شمالی وزیرستان میں سیکورٹی فورسز پر حملہ، وزیراعلیٰ پنجاب کی مذمت