لاہور: منافع نہ بڑھانے کا مسئلہ شدت اختیار کر گیا، پیٹرولیم ڈیلرز ایسوسی ایشن نے حکومت کو ملک گیر ہڑتال کی دھمکی دیتے ہوئے کہا ہے کہ ہمارا پرافٹ مارجن 2013 سے جوں کا توں ہے۔
تفصیلات کے مطابق لاہور میں پیٹرولیم ڈیلرز ایسوسی ایشن پنجاب کے صدر عرفان الٰہی اور سیکریٹری جہاں زیب ملک نے پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ گزشتہ 8 سال سے پرافٹ مارجن میں اضافہ نہیں ہوسکا، مہنگائی کہاں سے کہاں پہنچ گئی ہے۔
پٹرولیم ڈیلرز نے احتجاجاً پٹرول پمپ بند کرنے کا عندیہ دے دیا
کیا کمر توڑ مہنگائی کے دوران ایک اور پیٹرول بم گرایا جائے گا؟
عوام کیلئے ایک اور پٹرول بم تیار، یکم نومبر سے قیمتوں میں بڑے اضافے کا امکان
صدر پیٹرولیم ڈیلرز ایسوسی ایشن پنجاب اور سیکریٹری نے کہا کہ ٹیکس، بجلی، مزدوری اور دیگر اخراجات میں بے حد اضافہ ہوا۔ منافع نہ بڑھائے جانے کی صورت میں پیٹرولیم ڈیلرز کاروبار جاری نہیں رکھ سکیں گے۔ منافعے میں اضافہ کیا جائے۔
پیٹرولیم ڈیلرز ایسوسی ایشن کے صدر نے کہا کہ آئل کمپنیاں قیمتوں میں اضافے سے قبل تیل کی ترسیل بند کردیتی ہیں۔منافع نہ بڑھائے جانے کی صورت میں ایسوسی ایشن آئندہ ماہ 5 نومبر سے ملک گیر ہڑتال کرے گی اور پیٹرول پمپس بند کردئیے جائیں گے۔
خیال رہے کہ پی ٹی آئی دورِ حکومت میں عوام کے ساتھ ساتھ درمیانے طبقے کے تاجر بھی متاثر ہوئے، پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں مسلسل اضافے کی وجہ سے عوام کے ساتھ ساتھ پیٹرول پمپ مالکان بھی شدید مشکلات کا شکار ہوئے۔
پیٹرول و ڈیزل کے ڈیلرز کے کمیشن میں 3برس سے کوئی بھی اضافہ نہیں ہوا جبکہ تین برس میں 12سے زائد مرتبہ قیمتوں میں اضافہ ہو ا ہے۔پیٹرولیم ڈیلرز نے 5 روز قبل پیٹرول پمپس بند کرنے کا عندیہ دے دیا تھا۔