کٹھ پتلی حکومت جانے والی ہے، عوام جمہوری حکومت چاہتے ہیں، بلاول بھٹو

مقبول خبریں

کالمز

Ceasefire or a Smokescreen? The US-Iran Next Dialogue of Disillusions
جنگ بندی یا دھوکہ؟ امریکا اور ایران کے درمیان فریب پر مبنی اگلا مکالمہ
Israel-Iran War and Supply Chain of World Economy
اسرائیل ایران جنگ اور عالمی معیشت کی سپلائی چین
zia-2-1-3
بارہ روزہ جنگ: ایران اور اسرائیل کے نقصانات کا جائزہ

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

جمہوریت کیخلاف ہونے والی سازشوں کوبے نقاب کریں گے، بلاول بھٹو
جمہوریت کیخلاف ہونے والی سازشوں کوبے نقاب کریں گے، بلاول بھٹو

کوئٹہ: پاکستان پیپلز پارٹی (پی پی پی) کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے اپوزیشن اتحاد (پی ڈی ایم) کے جلسے سے ویڈیو لنک خطاب کے دوران کہا کہ گلگت بلتستان کے پہاڑوں سے اپنے بلوچ بھائیوں، بہنوں، بچوں، ماؤں سے مخاطب ہوں، کچھ لوگ چاہتے ہیں پی ڈی ایم ٹوٹ جائے، پیپلز پارٹی اپوزیشن اتحاد سے پیچھے نہیں ہٹے گی۔

پی پی پی چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے مزید کہا کہ عمران خان نے بلوچستان کو کچھ نہیں دیا، یہ ملکی معیشت کو تباہ کرنا چاہتے ہیں، یہ تباہی ہے تبدیلی نہیں ہے۔

انہوں نے کہا کہ عمران خان سی پیک جیسے منصوبے کو ناکام بنانا چاہ رہے ہیں، گوادر اور گلگت بلتستان کے عوام کو اس میگا پراجیکٹ سے فائدہ نہیں پہنچایا جارہا ہے۔بلاول بھٹو زرداری نے یہ بھی کہا کہ اپوزیشن کا یہ اتحاد وزیراعظم عمران خان کو سندھ اور بلوچستان کے آئی لینڈز پر قبضہ نہیں کرنے دے گا۔

انہوں نے کہا کہ ملک کے غریب عوام اس نالائق، نااہل اور سلیکٹڈ حکومت کا بوجھ اٹھارہے ہیں، تاریخ میں سب سے زیادہ مہنگائی اور غربت ہے، یہ عمران خان اور اس کے سہولت کاروں کی تبدیلی ہے، یہ مارتے بھی ہیں اور رونے بھی نہیں دیتے۔

پی پی چیئرمین نے مزید کہا کہ تاریخی مہنگائی کا سامنا کرتے ہوئے غریب عوام جائیں تو کہاں جائیں؟ کوئٹہ، کراچی یا گوجرانوالہ کے عوام نے ثابت کردیا کہ وہ آزادی اور جمہوریت چاہتے ہیں۔

ان کا کہنا تھا کہ عمران خان کی کوشش ہے کہ ایف سی، ایجنسیوں سمیت ملک کے ہر ادارے کو ٹائیگر فورس میں تبدیل کردیں جبکہ انہیں معلوم ہونا چاہیے کہ یہ عوام کے ادارے ہیں۔

بلاول بھٹو زرداری نے یہ بھی کہا کہ عمران خان سندھ پولیس کو بھی اپنی ٹائیگر فورس بنانے کی کوشش کر رہے تھے، میں سیلوٹ کرتا ہوں سندھ پولیس کو جس نے ٹائیگر فورس بننے سے انکار کردیا۔

انہوں نے رکن قومی اسمبلی محسن ڈاور کو کوئٹہ ایئرپورٹ پر روکے جانے کا تذکرہ کرتے ہوئے کہا کہ جنوبی وزیرستان سے منتخب نمائندے کو کوئٹہ میں داخلے کی اجازت نہیں، کیا اس ملک کے دوسرے صوبے میں جانے کے لیے ویزا چاہیے؟

پی پی چیئرمین نے مزید کہا کہ کیا کسی اور ملک میں یہ مثال ملتی ہے؟ یہ کس قسم کی آزادی ہے، جس میں نہ عوام آزاد ہیں اور نہ ہی سیاست آزاد ہے، عوام بولنے اور سانس لینے کی اجازت چاہتے ہیں۔

بلاول نے کہا کہ ہر شہر اور صوبے سے عوام غائب ہوتے ہیں، اس مطالبے میں ہم سب ایک ہیں کہ لوگوں کے لاپتا کرنے کا سلسلہ ختم کریں۔بلاول بھٹو نے مزید کہا کہ آمر پرویز مشرف نے ملک کے لوگوں کو بیچا، میں پوچھتا ہوں کیا اس سے بڑی کوئی کرپشن اور غداری ہوسکتی ہے؟

مشرف کے دورِ حکومت کے بعد ہم اس کے ظلم کی قیمت ادا کرتے رہے، ہم سب کو ایک پیج پر آنا پڑے گا ورنہ ہم سب کو گھر جانا پڑے گا۔پی پی چیئرمین نے یہ بھی کہا کہ ملک کی ساری جمہوری جماعتیں نہ صرف اسٹیج پر ہیں بلکہ ایک پیج پر ہیں، ہمارا ساتھ دیں تاکہ ہم ملک کے اداروں، جمہوریت کو بچا سکیں، دنیا کی کوئی طاقت ہمارا راستہ نہیں روک سکتی۔

Related Posts