کراچی: وفاقی وزیر برائے بحری امور علی حیدر زیدی نے کہا ہے کہ عوام کا سندھ پولیس کے اہلکاروں پر منشیات مافیا کے ساتھ ساز باز کا الزام غلط نہیں ہے۔
سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر اپنے پیغام میں وفاقی وزیرِ بحری امور علی زیدی نے کہا کہ جب لوگ یہ سوال اٹھاتے ہیں کہ سندھ پولیس کے کچھ افسران منشیات مافیا کے ساتھ مل کر فعال انداز میں کام کر رہے ہیں، اُس وقت ان کی بات غلط قرار نہیں دی جاسکتی۔
پیغام میں وفاقی وزیر علی زیدی نے 3 ویڈیوز کی سیریز شیئر کرتے ہوئے کہا کہ اگر آپ نے کہیں یہ ویڈیوز نہیں دیکھیں تو میں انہیں سوشل میڈیا پر پوسٹ کر رہا ہوں۔ پہلی ویڈیو میں دِکھایا گیا ہے کہ ایک پولیس افسر اور ڈرگ ڈیلر بنائے گئے ایک شخص کے درمیان ڈیل پر مول تول کیسے ہوتی ہے۔
دوسری ویڈیو شیئر کرتے ہوئے وزیرِ بحری امور علی زیدی نے کہا کہ اِس ویڈیو میں دِکھایا گیا ہے کہ پیسے کس طرح ایک ہاتھ سے دوسرے تک پہنچتے ہیں اور متعلقہ علاقے کے ایس ایچ او سے تعارف کس طرح ہوتا ہے اور پھر منشیات کے کارگو کو علاقے سے گزرنے کیلئے کس طرح 50 ہزار روپے فی ٹن رشوت لی جاتی ہے۔
https://twitter.com/AliHZaidiPTI/status/1290164378998845440
تیسری ویڈیو شیئر کرتے ہوئے وفاقی وزیر علی زیدی نے کہا کہ یہ آخری ویڈیو ہے جس میں نجی ٹی وی چینل کے اینکر اقرار الحسن نے منشیات مافیا اور پولیس کی ڈیل پکڑ لی جس پر اینکر کو حملے اور مارپیٹ کا سامنا کرنا پڑا اور یہ کوئی پہلی بار نہیں ہورہا ہے۔
وفاقی وزیر علی زیدی نے کہا کہ اب مجھے بتایا جائے کہ جب ایس پی ڈاکٹر رضوان احمد نے یہ انکشاف کیا کہ سندھ پولیس کے کچھ افسران کراچی میں منشیات مافیا کی حفاظت میں ملوث ہیں، اِس رپورٹ پر کوئی کارروائی کیوں نہیں کی گئی؟
https://twitter.com/AliHZaidiPTI/status/1290164446925426688
یہ بھی پڑھیں: سعید غنی نے ایس پی کے خلاف کمیٹی کیلئے وزیرِ اعلیٰ پر دباؤ ڈالا۔علی زیدی