پی ڈی ایم کو بھرپور عوامی قوت کیساتھ متحرک کیا جائے گا،مولانا فضل الرحمن

مقبول خبریں

کالمز

Ceasefire or a Smokescreen? The US-Iran Next Dialogue of Disillusions
جنگ بندی یا دھوکہ؟ امریکا اور ایران کے درمیان فریب پر مبنی اگلا مکالمہ
Israel-Iran War and Supply Chain of World Economy
اسرائیل ایران جنگ اور عالمی معیشت کی سپلائی چین
zia-2-1-3
بارہ روزہ جنگ: ایران اور اسرائیل کے نقصانات کا جائزہ

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

مولانا فضل الرحمان کا جمعہ ”یوم تحفظ آئین پاکستان“کے طورپر منانے کااعلان
مولانا فضل الرحمان کا جمعہ ”یوم تحفظ آئین پاکستان“کے طورپر منانے کااعلان

اسلام آباد:جمعیت علماء اسلام (ف) کے سربراہ مولانا فضل الرحمان نے واضح کیا ہے کہ پیپلز پارٹی اور عوامی نیشنل پارٹی نے پی ڈی ایم کی توہین کی ہے جس کا ازالہ آپ کو کرنا پڑے گا، 29مئی کو پی ڈی ایم کا سربراہی اجلاس ہوگا،پی ڈی ایم کو بھرپور عوامی قوت کیساتھ متحرک کیا جائے گا۔

اے این پی اور پیپلز پارٹی کو نہیں بلائیں گے،پی ڈی ایم میں شامل تمام جماعتوں کی مشاورت کے بعد متفقہ لائحہ عمل طے کیا جائے گا،اسٹیبلشمنٹ کی پشت پناہی میں بنائے گئے بورڈ کو ماڈل مدرسہ کی طرز پر ناکام بنائیں گے،متروکہ وقف قانون کو واپس لیکر شرعی حیثیت کے تعین کیلئے اسلامی نظریاتی کونسل بھیجا جائے۔

دوبارہ پاکستانی ہوائی اڈے امریکہ کودینا ملکی مفاد کیخلاف اور جنگ کو دعوت دینا ہے، ہماری زمین اور فضائیں کسی کیخلاف استعمال کرنے کی منظوری نہ دی جائے۔ منگل کو یہاں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہاکہ جے یو آئی کی مرکزی مجلس شوری کا اجلاس اسلام میں دو دن جاری رہا۔

اجلاس میں اہم قومی مسائل زیر غور آئے۔ انہوں نے بتایاکہ 29 مئی کو پی ڈی ایم کا سربراہی اجلاس طلب کر لیا گیاپی ڈی ایم کو بھرپور عوامی قوت کیساتھ متحرک کیا جائے گا، تمام جماعتوں کی مشاورت کے بعد متفقہ لائحہ عمل طے کیا جائے گا۔

مولانا فضل الرحمان نے کہا کہ موجودہ حکومت دھاندلی کی پیداوار اور ناجائز ہے، جس نے تین سال میں ملک کو دیوالیہ کر دیا ہے، غریب عوام پر مہنگائی کا پہاڑ گرا کر انکی کمر توڑ دی گئی ہے، سوچے سمجھے نظریہ کے تحت مغرب کی ننگی تہذیب فروغ دیکر معاشرے کے حسن پر بدنما دھبہ لگایا۔

مولانا فضل الرحمان نے کہا کہ قیام امن کے دعوے ہوا ہوگئے، فاٹا میں نیا نظام ناکام ثابت ہوا، وہاں سے بدامنی پورے ملک میں سرایت کر رہی ہے، قبائل کے درمیان مسلح لڑائیوں نے عام آدمی کا سکون چھین لیا ہے۔

مولانا فضل الرحمان نے کہا کہ جے یو آئی وقف املاک ایکٹ کو قرآن و سنت کے منافی قرار دیتے ہوئی مسترد کرتی ہے، متروکہ وقف قانون کو واپس لیکر شرعی حیثیت کے تعین کیلئے اسلامی نظریاتی کونسل بھیجا جائے۔انہوں نے کہا کہ نئے بورڈز کی منظوری دیکر مدارس کے نظم و نصاب کو توڑنے کی بھونڈی کوشش کی گئی۔

جے یو آئی سے منسلک کوئی مدرسہ کسی سرکاری بورڈ میں شمولیت اختیار نہیں کریگا، جے یو آئی وفاق المدارس العربیہ کو مضبوط کرے گی، اسٹبلشمنٹ کی پشت پناہی میں بنائے گئے بورڈ کو ماڈل مدرسہ بورڈ کی طرز پر ناکام بنائیں گے، ملک گیر سطح پر مدارس کنونشن بلائے جائیں گے۔

مولانا فضل الرحمان نے کہا کہ امریکہ کو ہوائی اڈے دینا ملکی آزادی کیلئے خطرہ ہے، ایسا فیصلہ 2001 میں بھی کیا گیا تھا تاکہ امریکہ افغانستان میں طالبان کیخلاف استعمال کر سکے، پاکستان کی سرزمین افغانستان کیخلاف استعمال ہونا ملک کو جنگ میں دھکیلنے کے مترادف ہے۔

انہوں نے کہا کہ طالبان نے دوحہ معاہدے میں غیرملکی فوج کا انخلاء منوا لیا تھا، پہلے بھی ریاستی سطح پر فریق بن کر جنگ کے شعلے اپنے ملک لائے جو آج تک بجھائے نہیں جا سکے، دوبارہ پاکستانی ہوائی اڈے امریکہ کو دینا ملکی مفاد کیخلاف اور جنگ کو دعوت دینا ہے۔

ہماری زمین اور فضائیں کسی کیخلاف استعمال کرنے کی منظوری نہ دی جائے۔ عوامی نیشنل پارٹی اور پیپلز پارٹی کی پی ڈی ایم میں واپسی سے متعلق سوال پر انہوں نے کہا کہ پی ڈی ایم کی جانب سے آپ کا پورا احترام رکھا گیا تاہم آپ کے جواب نے پی ڈی ایم کی توہین کی ہے جس کا ازالہ آپ کو کرنا پڑے گا۔

Related Posts