اسلام آباد: پارلیمنٹ کا مشترکہ اجلاس جمعہ کو حزب اختلاف کے حال ہی میں منظور شدہ الیکٹرانک جرائم (پی ای سی اے) قانون 2025 میں ترامیم کے خلاف احتجاج کے دوران جلد ہی ختم کر دیا گیا۔
پاکستان ٹیلی ویژن نیٹ ورک کی براہ راست نشریات میں دکھایا گیا کہ قانون ساز بل پیش کرنے کے دوران اور قومی اسمبلی کے اسپیکر ایاز صادق ہیڈ فونز پہنے ہوئے تھے تاکہ شور سے بچا جا سکے۔
حزب اختلاف نے اس وقت احتجاج شروع کیا جب قومی اسمبلی کے اسپیکر نے قائد حزب اختلاف عمر ایوب کی ایوان میں بولنے کی درخواست مسترد کر دی۔
اجلاس میں اہم بلز منظور کیے گئے جن میں ٹریڈ آرگنائزیشنز (ترمیمی) بل 2021 شامل ہے۔ یہ بل وفاقی وزیر جام کمال نے پیش کیا جسے اکثریتی ووٹ سے منظور کیا گیا۔
درآمدات اور برآمدات (ترمیمی) بل 2023 بھی ایوان میں پیش کیا گیا، جسے وفاقی وزیر جام کمال نے پیش کیا اور یہ بھی منظور کر لیا گیا۔قومی ٹیکنالوجی آرگنائزیشن کے قیام کا بل 2024 جو رکن اسمبلی زہرہ ودود فاطمہ نے پیش کیاوہ بھی اکثریت سے منظور کر لیا گیا۔
بعد میں ایوان کو حزب اختلاف کی جماعتوں کے جاری احتجاج کی وجہ سے 12 فروری تک ملتوی کر دیا گیا۔صدر آصف علی زرداری نے وزیراعظم شہباز شریف کی مشاورت سے مشترکہ اجلاس طلب کیا تھا۔