دُنیا بھر میں اپنے فن کا مظاہرہ کرنے والے معروف ڈھولچی ذوالفقار علی المعروف پپو سائیں انتقال کر گئے ہیں۔ وہ کینسر کے موذی مرض میں مبتلا تھے۔
تفصیلات کے مطابق معروف ڈھولچی کا علاج پاکستان کڈنی اینڈ لیور انسٹیٹیوٹ میں ہورہا تھا، گزشتہ روز طبیعت ناساز ہونے پر انہیں آکسیجن لگائی گئی۔
ڈرامہ سیریل خدا اور محبت 3 کے اختتام پر اداکاروں کا فوٹو سیشن، تصاویر وائرل
بلیک پینتھر واکانڈا کی شوٹنگ مرکزی اداکارہ کے زخمی ہونے کے باعث ملتوی
پپو سائیں کو صوفی ڈھول پلیئر کہا جاتا تھا۔ ڈاکٹروں کا کہنا ہے کہ کینسر کا موذی مرض لاحق ہونے کے باعث پپو سائیں کا جگر کا 85 فیصد حصہ کام نہیں کررہا تھا۔
لاہور کے علاقے اچھرہ میں پپو سائیں ہر جمعرات کو شاہ جمال ؒ کے مزار پر ڈھول بجا کر دیوانہ وار رقص کرتے تھے۔ ان کے بینڈ کو قلندر بیس کہا جاتا تھا۔
ڈھولچی کے طور پر پپو سائیں نے دنیا بھر میں پاکستان کی ثقافت کو اجاگر کیا اور ڈھول کی تھاپ سے پنجابی کلچر کی نمائندگی کی۔ ڈھول کی تھاپ پر رقص ان کی وجہِ شہرت بنا۔
انہوں نے جرمنی، سوئٹزرلنیڈ، برطانیہ اور متعدد مسلم ممالک میں پاکستان کی نمائندگی کی تاہم بابا شاہ جمال رحمۃ اللہ علیہ کے مزار پر پپو سائیں کے فن کے مظاہرے کو سب سے زیادہ پسند کیا گیا۔
بی بی سی کے عالمی مقابلے میں پپو سائیں نے بہترین جنوب ایشیائی موسیقی کا اعزاز حاصل کیا اور موسیقی کے گروپ اوور لوڈ کے ہمراہ دنیا کے مختلف ممالک میں فن کا مظاہرہ کرکے داد سمیٹی۔