احمد مسعود طالبان کیساتھ مذاکرات کیلئے تیار، ہتھیار ڈالنے سے انکار

مقبول خبریں

کالمز

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

What is the case for panjshir

پیرس : طالبان کے خلاف مزاحمتی تحریک کے رہنما احمد مسعود نے کہا ہے کہ کبھی بھی ہتھیار ڈالنے کا عزم ظاہر نہیں کیا تاہم افغانستان کے نئے حکمرانوں کے ساتھ مذاکرات کے لیے تیار ہیں۔

سابق باغی کمانڈر احمد شاہ مسعود کے بیٹے احمد مسعود پنجشیر وادی میں طالبان کے خلاف مزاحمت کررہے ہیں، احمد مسعود نے طالبان کے کابل پر قبضے کے بعد اپنے پہلے انٹرویو میں بتایاکہ میں احمد شاہ مسعود کا بیٹا ہوں،میں ہتھیار ڈالنے سے پہلے مرنا پسند کروں گا۔

احمدمسعود نے دعویٰ کیا کہ ہزاروں لوگ پنجشیر وادی میں قومی مزاحمتی محاذ میں شامل ہو رہے ہیں ۔انہوں نے فرانسیسی صدر سمیت غیر ملکی رہنماؤں سے حمایت کی اپیل کی ہے۔

انہوں نے کہا کہ میں طالبان کے قبضے سے پہلے ہتھیار مانگ رہا تھا لیکن میری آواز نہیں سنی گئی، انہوں نے مزید کہا کہ وہ طالبان سے بات کرنے کے لیے تیار ہیں اور انہوں نے ممکنہ معاہدے کاخاکہ پیش کرتے ہوئے کہا کہ ہم طالبان سے بات کر سکتے ہیں۔ تمام جنگوں میں بات چیت ہوتی ہے اور میرے والد ہمیشہ اپنے دشمنوں سے بات کرتے تھے۔

مزید پڑھیں:افغانستان کے سابق وزیرِ مواصلات سید احمد سادات پیزا ڈلیوری بوائے بن گئے

واضح رہے کہ گزشتہ ہفتے طالبان مخالف تحریک کے سابق رہنما احمد شاہ مسعود کے صاحبزادے احمد مسعود نے طالبان کے خلاف مزاحمتی تحریک چلانے کے لیے اسلحے کا مطالبہ کیاتھا۔

واشنگٹن پوسٹ میں لکھے گئے اپنے مضمون میں احمد مسعود نے کہا ہے کہ ہمارے پاس طاقت بھی ہم جوان بھی ہیں بس نہیں ہے تو اسلحہ نہیں ہے اگر امریکا ہم اسلحہ اور گولہ بارود فراہم کردے تو ہم طالبان کے خلاف تحریک شروع کرنے کا تیار ہیں۔

احمد مسعود نے اپنے مضمون میں دعویٰ کیا ہے کہ ان کے پاس طالبان کا مقابلہ کرنے کے لیے مؤثر طاقت موجود ہے مگر کی ملیشیا کو اسلحہ و بارود کی ضرورت ہے۔ امریکا ہم کو اسلحہ فراہم کرکے اپنی جمہوریت سے عملداری ثابت کرے۔

Related Posts