پنچایت سیزن 4 کی ریلیز کے بعد ناظرین کے درمیان ملا جلا ردعمل دیکھنے کو ملا ہے، کچھ لوگ اس سے متاثر ہوئے تو کچھ کو مایوسی ہوئی، مختلف رپورٹس کے مطابق سیریز کو مجموعی طور پر مخلوط عوامی رائے ملی ہے۔
پرائم ویڈیو پر نشر ہونے والی یہ سیریز کئی برسوں پر محیط پرانی یادوں کو سمیٹے ہوئے ہے، اگرچہ سیزن 4 کی کہانی سیزن 3 سے آگے بڑھتی ہے تاہم اس کا اختتام ناظرین کے دل توڑ گیا۔
سوشل میڈیا کی درجہ بندی کے مطابق سیزن 4 کا اختتام شائقین کے لیے خاصا مایوس کن رہا۔ بھارتی میڈیا کے مطابق یہ وہ لمحہ تھا جو اس وقت سے بھی بدتر محسوس ہوا جب سیریز کا آغاز ہوا تھا۔
جب پنچایت کا پہلا سیزن ریلیز ہوا تھا، اس کا اختتام 8اعشاریہ 8 کی ریٹنگ کے ساتھ ہوا اور آج بھی بیشتر اقساط اسی ریٹنگ پر برقرار ہیں۔ سیزن 4 کی کچھ اقساط بھی اسی سطح کی ہیں مگر صرف اس وجہ سے کہ یہ ناظرین کو ماضی کی پرانی یادوں سے جوڑتی ہیں۔
سیزن 2 میں شائقین نے ایک بڑی تبدیلی محسوس کی، جس کا اختتام 9.6/10 کی بلند ترین ریٹنگ کے ساتھ ہوا۔ سیزن 3 کے اختتام پر بھی امید کی کرن باقی رہی، حالانکہ کچھ مناظر نے “مرزاپور فیکیشن” کا عندیہ دیا تھا، مگر اس کے باوجود اسے 9.0 کی پرفیکٹ ریٹنگ ملی۔
سیزن 4 میں حالات یکسر بدل گئے۔ کہانی ایسا رخ اختیار کر گئی جو ناظرین کی خواہش کے برعکس تھا۔ متعدد شائقین دل شکستہ ہو گئے اور سوشل میڈیا پر اپنی مایوسی کا اظہار کر رہے ہیں۔
ایک اچھی خبر یہ ہے کہ سیزن 5 پر کام جاری ہے، جو غالباً پوری سیریز کو ایک مکمل انجام تک پہنچائے گا۔ فی الحال سیزن 4 پرائم ویڈیو پر دستیاب ہے، دیکھنا ہے یا چھوڑ دینا ہے یہ فیصلہ ناظرین پر ہے۔
کہانی میں کیا ہے؟
سیزن 4 کی کہانی وہیں سے آگے بڑھتی ہے، یعنی پھولیرہ گاؤں جہاں سیاسی اور ذاتی ڈرامہ ایک نیا رخ اختیار کرتا ہے۔ سیزن کا مرکزی پلاٹ منجو دیوی اور کرانتی دیوی کے درمیان سخت مقامی الیکشن کے گرد گھومتا ہے، جس کے نتیجے میں گاؤں کا سیاسی ماحول خاصا کشیدہ ہو جاتا ہے۔
سیزن 4 دیہی زندگی کی عکاسی طنز، ڈرامہ، اور ہلکی پھلکی رومانوی جھلک کے ساتھ کرتا ہے، مگر اس کا کلائمکس ایک کلِف ہینگر کی صورت میں ناظرین کو بے چینی میں چھوڑ دیتا ہے اور سیزن 5 کی طرف متوجہ کرتا ہے۔ سیزن کی تمام آٹھ اقساط 24 جون 2025 کو ایمیزون پرائم ویڈیو پر ریلیز کی گئی ہیں۔
دیکھیں یا چھوڑ دیں؟
یہ فیصلہ کرنا ضروری ہے کہ سیریز کو خود دیکھا جائے نہ کہ صرف آن لائن ریویوز پر انحصار کیا جائے کیونکہ بعض اوقات جو سیریز دوسروں کو فلاپ لگتی ہے، وہ کئی ناظرین کے لیے ہٹ بھی ہو سکتی ہے۔ ہر فرد اپنی نظر سے سیریز کو دیکھتا ہے اور اسی بنیاد پر رائے قائم کرتا ہے۔