دنیا امریکی صدر کے امن منصوبے کو بیرونی تسلط قرار دیتے ہوئے مسترد کرے، فلسطینی صدر

مقبول خبریں

کالمز

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

palestine president
palestine president

فلسطینی صدر محمود عباس نے اقوام متحدہ کے رکن ممالک سے مطالبہ کیا ہے کہ دنیا فلسطین اور مشرق وسطیٰ کے لیے امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے نام نہاد امن منصوبے کو بیرونی تسلط قرار دیتے ہوئے مسترد کرے۔

فلسطینی صدر محمود عباس اسرائیل اور فلسطین کے مابین امریکی صدر کا متنازع امن منصوبہ پائیدار امن نہیں لا سکے گا، میں ڈونلڈ ٹرمپ سےکہنا چاہتا ہوں کہ ان کا پیش کردہ منصوبہ امن اور سلامتی نہیں لاسکتا کیونکہ اس سے بین الاقوامی قانونی جواز ختم ہوجاتا ہے۔

انہوں نے کہا کہ امریکی صدر کے متنازع امن منصوبے سے فلسطینیوں کے تمام حقوق منسوخ کردیے گئے، اگر ٹرمپ امن منصوبہ مسلط کرنا چاہتے تو یہ قائم نہیں رہ سکتا، یہ ہرگز قائم نہیں رہ سکتا اور اس سے دو ریاستی حل کی امنگوں کو پورا نہیں کیا جاسکتا ہے۔

فلسطینی صدر کا کہنا تھا کہ ٹرمپ کویہ حق کس نے دیا کہ دوزمینوں الحاق کردیں، اسرائیل کے ساتھ امن ‘قابل حصول رہا اور میں شراکت قائم کرنا چاہتا تھا، یہ متنازع امن معاہدہ بین الاقوامی شراکت نہیں ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ یہ تجویز ایک ریاست کی تھی جسے مسلط کرنے کے لیے دوسری ریاست کی حمایت حاصل تھی، فلسطینی اس منصوبے کے خلاف بین الاقوامی حمایت حاصل کرنا چاہتے ہیں۔

مزید پڑھیں:  او آئی سی نے امریکی صدرٹرمپ کا مشرق وسطیٰ کاامن منصوبہ مسترد کردیا

محمود عباس کامزید کہنا تھا کہ مجھے نہیں معلوم کہ ٹرمپ کو یہ مشورہ کس نے دیا اور جس امریکی صدر سے میں نے ملاقات کی تھی وہ ایسا نہیں تھا، ٹرمپ کا امن منصوبہ ایک ‘سوئس پنیرکی مانند ہے جو فلسطینیوں کی خودمختاری محدود کردے گا۔

واضح رہے کہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی جانب سے پیش کردہ امن منصوبے “صدی کی ڈیل” کے مطابق مغربی پٹی میں اسرائیلی آباد کاری کو تسلیم کرلیا گیا ہے اور ساتھ ہی مغربی کنارے میں 4 سال تک نئی بستیاں آباد کرنے پر پابندی لگادی گئی ہے۔

Related Posts