اسلام آباد: وفاقی حکومت نے بجٹ کی تیاری اور 3 سالہ بجٹ ترجیحات کا ابتدائی مسوـدہ تیار کرنے کے بعد آئی ایم ایف سے مشاورت کا آغاز کردیا ہے۔
تفصیلات کے مطابق قرض فراہمی کیلئے پاکستان اپنے بجٹ میں بھی ترامیم کیلئے تیار ہے۔ آئی ایم ایف ٹیم سے مشاورت آئندہ ہفتے بھی جاری رہے گی۔اسٹرٹیجی پیپر کابینہ آئندہ 7 روز میں وفاقی کابینہ کے سامنے رکھا جاسکتا ہے۔
پاکستان اور آئی ایم ایف نے جن اصلاحات پر اتفاق کیا، وہ آسان نہیں۔امریکا
ابتدائی معلومات کے مطابق آئندہ مالی سال کے دوران وفاقی بجٹ میں جی ڈی پی کا تخمینہ 3.5 فئصد، مہنگائی کی شرح 21 فیصد جبکہ ایف بی آر ٹیکس وصولیوں کا حجم 8 ہزار 879 ارب مقرر کیے جانے کی تجویز پرغور کیا جائے گا۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق رواں مالی سال کے دوران ٹیکس وصولیوں کی بنیاد پر گروتھ کا ہدف طے کیا جائے گا۔ دفاعی بجٹ کے حجم کا تخمینہ 1 ہزار 700ارب کے لگ بھگ لگائے جانے کا امکان ہے۔
خیال رہے کہ اس سے قبل امریکی نائب معاون وزیر برائے پاکستان الزبتھ ہورسٹ نے کہا کہ پاکستان اور آئی ایم ایف نے جن اصلاحات پر اتفاق کیا، وہ آسان نہیں ہیں۔
امریکی نائب معاون وزیر برائے پاکستان الزبتھ ہورسٹ نے گزشتہ ماہ اپنے ایک بیان میں کہا کہ پاکستان کو معاشی صورتحال میں بہتری کیلئے آئی ایم ایف سے متفقہ اصلاحات پر عمل کرنا ہوگا۔