اقوامِ متحدہ کی جنرل اسمبلی میں پاکستان کی قرارداد کو 81 ممالک کی حمایت حاصل ہوئی، مستقل مندوب نے حقِ خود ارادیت پر پاکستان کی طرف سے قرارداد پیش کی جسے اتفاقِ رائے سے منظور کر لیا گیا۔
سفارتی محاذ پر پاکستان کو ایک اہم کامیابی ملی ہے جبکہ مستقل مندوب منیر اکرم کی طرف سے پیش کی جانے والی قرارداد میں کہا گیا ہے کہ حقِ خود ارادیت نو آبادیاتی تسلط میں پھنسے عوام کا بنیادی حق ہے۔
قرارداد کے متن کے مطابق جارحیت کے خلاف حقِ خود ارادیت غیر ملکی قبضے کا شکار افراد کا حق ہے، جبکہ اقوامِ متحدہ میں پاکستان کے مستقل مندوب منیر اکرم نے کہا کہ حقِ خود ارادیت کا مطالبہ کیا جائے تو اس کی مدد عالمی برادری کی ذمہ داری ہے۔
مقبوضہ کشمیر میں جاری مسلسل کرفیو کے پیش نظر منیر اکرم نے کہا کہ جارحیت اور کرفیو سے مقبوضہ علاقوں میں حقِ خود ارادیت غصب نہیں کیا جاسکتا، نہ ہی غیر قانونی طور پر قبضہ کردہ علاقوں میں عائد پابندیوں سے اسے کالعدم قرار دیا جاسکتا ہے۔
مستقل مندوب منیر اکرم نے کہا کہ بھارت کا پراپیگنڈہ ساری دنیا میں بے نقاب ہو رہا ہے۔ دنیا کا کوئی بھی ملک جارحیت، کرفیو اور غیر قانونی پابندیوں سے مقبوضہ علاقوں میں عوام کے بنیادی حقوق غصب کرنے کا استحقاق نہیں رکھتا، جبکہ قوام متحدہ چارٹرمیں حق خودارادیت عالمی رہنما اصول کی حیثیت رکھتاہے۔
یاد رہے کہ اس سے قبل بھارتی حکومت نے مقبوضہ کشمیر میں قابض فوج کے مظالم اور انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں پر ایک بار پھر انتہائی ڈھٹائی کا مظاہرہ کرتے ہوئے وادی کی صورتحال کو نارمل قرار دے دیا۔
بھارتی ٹی وی کے مطابق گزشتہ روز بھارتی وزیر داخلہ امیت شاہ نے راجیہ سبھا میں مقبوضہ کشمیر کی صورتحال پر رپورٹ پیش کرتے ہوئے وادی کی صورتحال کو نارمل قرار دیا۔بھارتی میڈیا کے مطابق امیت شاہ نے راجیہ سبھا میں تقریر کرتے ہوئے کہا کہ کشمیر میں صورتحال معمول کے مطابق بحال ہوچکی ہے اور وادی میں اس وقت کوئی کرفیو نہیں۔
مزید پڑھیں: بھارت کی ڈھٹائی، مقبوضہ کشمیر صورتحال کو نارمل قرار دے دیا