پاکستانی ہیلتھ ٹیک اسٹارٹ اپ صحت کہانی نے جمعرات کو ایک بیان میں کہا کہ وہ جنوبی ایشیائی ملک کی 2.7 ملین ڈالر کی سیریز اے فنڈنگ حاصل کرنے والی ایسی اولین فرم بن گئی ہے جو صرف خواتین پر مشتمل ہے۔ فرم نے اسے ملک کے سٹارٹ اپ کے شعبے میں ایک اہم کامیابی قرار دیا۔
ڈاکٹر رضی یوسف کی سربراہی میں سنگاپور میں قائم ہیلتھ ٹیک فنڈ امانہ سرکل نے فنڈنگ کی سربراہی کی جس میں کلیدی سرمایہ کاروں نے شرکت کی۔ ان میں صرف خواتین سرمایہ کاروں کا ادارہ ایپک اینجلس، کراس فنڈ، یو ایس ایڈ انویسٹمنٹ پروموشن ایکٹیویٹی (آئی پی اے)، آگمینٹر، امپیکٹ انویسٹمنٹ ایکسچینج (آئی آئی ایکس) اور الٰہی گروپ آف کمپنیز شامل ہیں۔
صحت کہانی ہزارہا سماجی کاروباری اداروں میں سے ایک ہے — وہ کاروباری ادارے جو ایک بہتر دنیا کی تعمیر کے خواہاں ہیں — جو ترقی پذیر ممالک میں صحت کی نگہداشت میں خلا کو ختم کرنے کے لیے جدت طرازی اختیار کر رہے ہیں۔ اس کام کی ضرورت کووڈ-19 کے بحران کے بعد زیادہ محسوس ہوئی ہے۔
یوسف نے ایک بیان میں کہا، ”صحت کہانی ہیلتھ ٹیکنالوجی کی ایک ناقابلِ یقین کہانی ہے جس کی قیادت ڈاکٹر سارہ سعید خرم اور ڈاکٹر عفت ظفر آغا کر رہی ہیں۔ امانہ سرکل (سنگاپور) کو فخر ہے کہ اس نے ڈیجیٹل صحت اور احتیاطی صحت کی نگہداشت کے مستقبل میں صحت کہانی کے مجموعی وژن کو علاقائی اور عالمی سطح پر بڑھانے میں موضوع کی مہارت میں تعاون فراہم کیا۔
صحت کہانی کی ٹیکنالوجی آن ڈیمانڈ، آن ہوم یا آن پریمیس لیبارٹری خدمات اور آن لائن ادویات کی ترسیل کی پیشکش کے ساتھ 60 سیکنڈ کے اندر ڈاکٹروں اور مریضوں کے درمیان ”ہموار ورچوئل رابطے” کو یقینی بناتی ہے۔ یہ پلیٹ فارم ملک گیر سطح پر مریضوں کی ایک متنوع تعداد کی ضروریات کو پورا کرتا ہے بشمول بی ٹو بی کلائنٹس، بی ٹو سی صارفین اور دیہی علاقوں کی ایسی آبادی جہاں کم خدمات دستیاب ہوں۔
صحت کہانی نے اپنی کارپوریٹ ایپلیکیشن کو ایک جامع انتظامی حل تک توسیع دی ہے جو کارپوریٹ ملازمین اور ان کے خاندانوں کو 24/7 پریشانی سے پاک اور نقد رقم کے بغیر طبی ماہرین، آن لائن ادویات کی فراہمی، اور کلیمز کے مؤثر انتظام تک رسائی فراہم کرتی ہے۔
بیان میں مزید کہا گیا، ”کارپوریٹس کے لیے تندرستی کا کُلّیت پر مبنی پروگرام صحت کے فروغ اور انسدادی نگہداشت پر زور دیتا ہے۔ پاکستان بھر کے 310 سے زیادہ شہروں اور قصبوں میں کام کرنے والی صارف ایپلی کیشن بینکنگ اور طرزِ زندگی کے نمایاں پلیٹ فارمز میں بلاتعطل ضم ہوجاتی ہے اور صحت کی سستی اور قابلِ رسائی نگہداشت کو یقینی بناتی ہے۔”