پاکستان کی پہلی اینیمیٹڈ فلم ‘گلاس ورکر’ امریکی سینماؤں میں نمائش کیلئے پیش

مقبول خبریں

کالمز

"Conspiracies of the Elites Exposed!"
سرمایہ داروں کی خوشحالی، عوام کی غربت، پاکستان کی معیشت کا کھلا تضاد
Munir-Ahmed-OPED-750x750-1
پرتگال اور پاکستان کے درمیان 75 سالہ خوشگوار سفارتی تعلقات
Munir-Ahmed-OPED-750x750-1
دھوکا دہی کے بدلے امن انعام؟

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

یہ فلم کئی اعلیٰ ایوارڈ بھی جیت چکی ہے، فوٹو بی بی سی

پاکستان کی پہلی ہاتھ سے بنائی ہوئی اینیمیٹڈ فلم ‘گلاس ورکر’ امریکی سینماؤں میں نمائش کے لیے پیش کر دی گئی ہے۔

نمائش کا یہ اہتمام ‘واٹرمیلن پکچرز’ کی طرف سے نمائش کے حقوق حاصل کرنے کے بعد ہوئی۔ امریکہ میں قائم اس کمپنی نے اسی ہفتے اطلاع دی ہے کہ یہ کمپنی فلم پروڈکشن اور ڈسٹری بیوشن سے متعلق ہے۔

 العربیہ کے مطابق ‘گلاس ورکر’ نامی یہ فلم پچھلے سال جولائی میں نمائش کے لیے پیش کی گئی تھی۔ یہ کہانی پاکستان کے ایک نوجوان اینیمیٹر عثمان ریاض نے تیار کی ہے اور ہدایات بھی انہوں نے خود ہی دیں۔

اس فلم میں 1477 مختلف کٹس کی شکل میں مناظر دکھائے گئے ہیں جبکہ 2300 افراد کی ڈرائنگز کر کے ان کی اینیمیشن بنائی گئی ہے۔

فلم میں دو ایسے افراد کی زندگیوں کا تذکرہ ہے جو پسماندہ پس منظر رکھنے والے تھے اور ان میں ایک ایسا نوجوان ہے جو اپنے والد کی شیشے کی دکان پر ورکشاپ میں کام کرتا تھا۔ وہ ایک باصلاحیت نوجوان تھا۔ اس فلم میں دوسرا اہم کردار فوجی کرنل کی بیٹی کا ہے۔

جنگ کے دنوں میں ان کے بچوں اور ان کے تعلقات میں فاصلہ آجاتا ہے ۔ اس فلم میں مجموعی طور 230 افراد کو کاسٹ میں شامل کیا گیا ہے جن میں ملکی و غیر ملکی بھی شامل ہیں۔

‘انسٹاگرام’ پر جاری کی گئی ایک پوسٹ میں ‘واٹر میلن پکچرز’ کی طرف سے کہا گیا ہے کہ انہیں یہ اعلان کرتے ہوئے فخر ہے کہ یہ پہلی پاکستانی اینیمیٹڈ فلم ہے جسے امریکہ میں دکھایا جا رہا ہے۔ امکان ہے کہ امریکی سینماؤں کے بعد یہ فلم جلد امریکی تھیٹرز میں بھی دکھائی جا سکے گی۔

فلم کی کہانی

اس فلم کو 2025 کا اکیڈمی ایوارڈ دینے کے لیے بھی منتخب کیا گیا ہے۔ ‘واٹر میلن پکچرز’ کے شریک بانی حمزہ علی نے کہا یہ ایک جذباتی کہانی ہے جو ناظرین کے دلوں میں اتر جائے گی۔ ہمیں اس فلم کو امریکی سینماؤں میں لانے تک فخر ہے۔

Related Posts