مکہ مکرمہ: مکہ مکرمہ مسجد حرام کے قریب برمی قومیت کی 5 سالہ بچی کے لاپتہ ہونے کے بعد قانون نافذ کرنے والے اداروں نے اسے دارالحکومت میں ایک عوامی مقام پر اچھی حالت میں پا لیا۔
پولیس ذرائع کا اس حوالے سے کہنا ہے کہ یہ معلوم ہوا کہ رتیل اسعد کی گمشدگی میں ایک پاکستانی خاتون ملوث تھی۔ پولیس نے بتایا کہ اس پاکستانی خاتون کو گرفتار کرلیا گیا ہے اور اس کے خلاف قانونی اقدامات کرکے اسے پبلک پراسیکیوشن کے حوالے کر دیا ہے۔
یاد رہے ر تیل اسعد 29 اکتوبر کو رات ساڑھے گیارہ بجے الشوقیہ کی سڑک پر غائب ہوگئی تھی۔ مقدس دار الحکومت کی سکیورٹی فورسز نے اس کی تلاش شروع کردی اور یکم نومبر کی صبح اسے ڈھونڈنے میں کامیاب ہو گئیں۔
بچی کے والد کا اس حوالے سے کہنا تھا کہ ان کی بچی کو نامعلوم افراد نے اغوا کیا تھا جنہوں نے اغوا کے مقصد سے اس کے بال کاٹ دیے اور اس کا حلیہ تبدیل کردیا۔
مزید پڑھیں:ایرانی بلوچستان میں جھڑپیں، چار پولیس اہلکار ہلاک
والدہ کے مطابق جب انہیں معلوم ہوا کہ وہاں سکیورٹی الرٹ ہے اور اس کے اغوا کا موضوع ایک “ٹرینڈ” کا ٹیگ بن چکا ہے، تو وہ اسے کیمپس میں لے آئے جہاں وہ ملی تھی۔