جرمنی کے شہر مانہائم میں پیر کے روز ہونے والے کار حملے میں مزید جانی نقصان کو روکنے والے پاکستانی نژاد ٹیکسی ڈرائیور افضل محمد کو بہادری پر زبردست خراج تحسین پیش کیا جا رہا ہے، اس حملے میں دو افراد جاں بحق ہوئے تھے۔
مانہائم کے میئر اور سینٹر رائٹ کرسچن ڈیموکریٹک یونین کے رکن کرسچن اسپیخت نے آج متاثرین کی یاد میں منعقدہ تقریب کے دوران افضل محمد کی بہادری کو سراہا۔
انہوں نے کہاکہ افضل محمد نے غیر معمولی دلیری کا مظاہرہ کیا، حملہ آور کا تعاقب کیا اور بالآخر اس کی گاڑی کو بلاک کر کے مزید تباہی کو روکا۔
افضل محمدجو 15 سال سے جرمنی میں مقیم ہیں اور اب جرمن شہریت حاصل کر چکے ہیں،انہوں نے اپنی بہادری کو اپنے ایمان اور شہری ذمہ داری کے جذبے سے منسوب کیا۔
حکام کے مطابق حملہ آور ایک 40 سالہ جرمن شہری تھا جس نے حملے کے بعد فرار ہونے کی کوشش کی۔ دورانِ فرار اس نے خود کو گولی مار کر خودکشی کرنے کی کوشش بھی کی لیکن وہ زندہ بچ گیا۔ اسے اسپتال منتقل کیا گیا اور بعد میں قانون نافذ کرنے والے اداروں کے حوالے کر دیا گیا۔
تحقیقات کرنے والے حکام کا ماننا ہے کہ حملہ آور ذہنی مسائل کا شکار تھا جس کی مزید جانچ کی جا رہی ہے۔
پولیس نے اس کے گھر اور گاڑی سے متعدد اشیاء قبضے میں لے لی ہیں، جن میں اسلحہ، دستاویزات اور ڈیجیٹل اسٹوریج ڈیوائسز شامل ہیں۔ ان تمام اشیاء کا فرانزک تجزیہ جاری ہے تاکہ اس حملے کے مقاصد اور پسِ پردہ عوامل کا پتہ لگایا جا سکے۔