اسلام آباد: 2025 میں پاکستانی پاسپورٹ کی عالمی درجہ بندی میں مزید کمی آئی ہے، ہیلی پاسپورٹ انڈیکس کے مطابق پاکستانی پاسپورٹ دنیا بھر میں 103 ویں نمبر پر پہنچ گیا جبکہ مقبوضہ فلسطینی علاقوں کا پاسپورٹ 100 ویں نمبر پر ہے۔
2024 میں پاکستانی پاسپورٹ رکھنے والوں کو 34 ممالک میں ویزا فری رسائی حاصل تھی لیکن 2025 میں یہ تعداد کم ہو کر 33 رہ گئی۔ یہ معمولی کمی پاکستان کے سفری دستاویزات کی مسلسل گرتی ہوئی قدر کو ظاہر کرتی ہے۔
پاکستانی پاسپورٹ کی کمزور حیثیت کے کئی عوامل ہیں:
1۔جعلی دستاویزات کا اسکینڈل:
2023 میں سعودی حکام نے افغان شہریوں سے 12000 پاکستانی پاسپورٹس ضبط کیے جو جعلی دستاویزات کے ذریعے حاصل کیے گئے تھے۔
2۔جعلی شہریت جاری کرنا:
پاکستانی حکام پر غیر قانونی مہاجرین، خصوصاً افغان شہریوں کو جعلی شہریت جاری کرنے کے الزامات لگے ہیں۔
3۔سیاسی بحران:
پاکستان میں سیاسی عدم استحکام کی وجہ سے کئی واقعات پیش آئے، جن میں لندن میں سابق چیف جسٹس پر حملے میں ملوث افراد کے 23 پاسپورٹس کی منسوخی شامل ہے۔
4۔قید شہریوں کے پاسپورٹ کی منسوخی:
2025 میں پاکستان نے متحدہ عرب امارات میں قید 4700 شہریوں کے پاسپورٹس منسوخ کر دیے، جس سے اس کے سفری دستاویز کی ساکھ کو مزید نقصان پہنچا۔
دیگر ممالک کی درجہ بندی
جہاں پاکستان جدوجہد کر رہا ہے، سنگاپور 2025 کے لیے ہیلی پاسپورٹ انڈیکس میں پہلے نمبر پر ہے جس کے شہری 195 ممالک میں ویزا فری سفر کر سکتے ہیں۔
جاپان 193 ممالک تک رسائی کے ساتھ دوسرے نمبر پر ہے۔
یورپی ممالک اور جنوبی کوریا تیسرے نمبر پر ہیں، 192 مقامات تک ویزا فری رسائی فراہم کرتے ہیں۔
پاکستانی پاسپورٹ کی بہتری کے لیے ضروری اقدامات
پاکستانی پاسپورٹ کی مسلسل گرتی ہوئی درجہ بندی یہ ظاہر کرتی ہے کہ حکومت، سیکورٹی اور سفارتی اقدامات میں اصلاحات کی اشد ضرورت ہے۔
عالمی تعاون کو فروغ دینا اور دستاویزات کے غلط استعمال کو روکنے کے لیے مؤثر اقدامات کرنا پاکستان کی سفری دستاویزات کی ساکھ کو بحال کرنے میں مددگار ثابت ہو سکتا ہے۔