پاکستان نے سفارتی سطح پر ایک اہم کامیابی حاصل کر لی، آرگنائزیشن آف اسلامک کو آپریشن (او آئی سی) نے اپنا اگلا اجلاس مقبوضہ کشمیر اور بھارت میں مسلم مخالف قانون کے خلاف مظاہروں پر کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔
سعودی عرب کے ولی عہد محمد بن سلمان نے پاکستانی حکام کو او آئی سی اجلاس کے متعلق یقین دہانی کرا دی ہے جس کے مطابق آرگنائزیشن آف اسلامک کو آپریشن کا آئندہ اجلاس پاکستان میں ہوگا۔
او آئی سی اجلاس میں پاکستان کے ساتھ ساتھ دیگر اسلامی ممالک بشمول ترکی، بحرین، متحدہ عرب امارات، انڈونیشیاء اور ملائشیاء کی شرکت متوقع ہے جس کے دوران مقبوضہ کشمیر میں کرفیو کے باعث پیدا صورتحال پر غور کیا جائے گا۔
اسلامی ممالک نے مقبوضہ کشمیر میں پیدا ہونے والی صورتحال پر ایک ساتھ بیٹھ کر سرجوڑنے کا فیصلہ کر لیا ہے جبکہ بھارت میں شہریت کے متنازعہ بل اور عوامی مظاہروں پر مودی حکومت کے خلاف حکمتِ عملی ترتیب دی جائے گی۔
یاد رہے کہ اس سے قبل وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے کہا کہ بھارت میں شہریت کے متنازعہ قانون کے خلاف مسلمانوں کے ساتھ ساتھ ہندو، سکھ اور عیسائی بھی دیگر مذاہب کے لوگوں کے ساتھ احتجاج کر رہے ہیں۔
ملتان میں گزشتہ روز میڈیا نمائندگان سے گفتگو کرتے ہوئے وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے کہا کہ کیا پورے بھارت میں کرفیو لگایا جاسکتا ہے؟ مواصلات کا نظام توڑنا پورے بھارت میں ممکن نہیں، اس سے مودی سرکار کی قلعی کھل گئی۔
وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے کہا کہ ہندوتوا سوچ بے نقاب ہوچکی ہے۔ مقبوضہ کشمیر میں 5 اگست کو بھارت نے غیر قانونی اقدام اٹھایا۔ بھارتی سپریم کورٹ کا بابری مسجد کا فیصلہ قابلِ مذمت ہے۔
مزید پڑھیں: بھارت میں تمام مذاہب کے لوگ احتجاج کر رہے ہیں۔وزیر خارجہ