کیلیفورنیا:امریکا میں مقیم پاکستانی نژاد ہائی اسکول کی طالبہ ماہ نور قاضی کو “جیمز بالڈون ایوارڈ فار فکشن” سے نوازا گیا ہے۔
کیلیفورنیا کے گولڈن ویلی ہائی اسکول میں زیر تعلیم اور ابھرتی ہوئی مصنفہ ماہ نور قاضی ادب کو انسانی جذبات سے جوڑنے کی کاوشوں کے لیے جانی جاتی ہیں۔
ایوارڈ کے موقع پر جیمز بالڈون کی بھتیجی ڈارلین برنیٹ نے کہاکہ ایک بھتیجی کے طور پر میرے لیے یہ اعزاز ہے کہ میں جیمز بالڈون ایوارڈ کے فاتح کا انتخاب کروں۔
ان نوجوان مصنفین نے ایک بار پھر ثابت کیا ہے کہ الفاظ کی طاقت ذہنوں کو منور کر سکتی ہے، تخیل کو جلا بخشتی ہے اور ایسی کہانیاں تخلیق کرتی ہے جو قاری کو پڑھنے اور محسوس کرنے پر مجبور کر دیتی ہیں۔ یہ ادب کے مستقبل کے معمار ہیں۔
ایوارڈز کی دیگر کیٹیگریز میں فریڈم آف ایکسپریشن ایوارڈ، مشعل اوباما میمور ایوارڈ، امانڈا گورمن پوئٹری ایوارڈ اور مایا اینجلو اسپوکن ورڈ ایوارڈ شامل تھے۔
پینگوئن رینڈم ہاؤس کی جانب سے شروع کیا گیا کری ایٹو رائٹنگ ایوارڈز پروگرام 1993 سے جاری ہے اور اب تک امریکی سرکاری ہائی اسکولوں کے طلبہ کو ان کی اصل تحریروں پر 2.9 ملین امریکی ڈالر سے زائد کے انعامات دیے جا چکے ہیں۔
جیمز بالڈون فکشن ایوارڈ، پینگوئن رینڈم ہاؤس کے چھ اہم تخلیقی تحریری ایوارڈز میں سے ایک ہے۔ یہ ایوارڈ معروف ناول نگار، مضمون نگار، ڈرامہ نگار، شاعر اور نقاد جیمز بالڈون کے نام سے منسوب ہے۔