اسلام آباد: وزیراعظم عمران خان کا کہنا ہے کہ افغانستان سے امریکی فوج کے انخلاء کے بعد امریکا سے بہتر تعلقات کے خواہاں ہیں۔ امریکا کی جنگ میں پاکستان کو بھاری قیمت چکانا پڑی، پڑوسی ملک بھارت کے مقابلے میں پاکستان کے امریکا کے ساتھ قریبی تعلقات رہے ہیں۔
امریکی اخبار کو انٹرویو دیتے ہوئے وزیراعظم عمران خان نے کہا ہے کہ پاکستان کا ہمیشہ سے ہی ہمسایہ ملک بھارت سے زیادہ امریکا کے ساتھ قریبی تعلق رہا ہے۔ نائن الیون کے بعد پاکستان نے ایک بار پھر دہشت گردی کے خلاف امریکی جنگ میں شامل ہونے کا انتخاب کیا تاہم اب افغانستان سے امریکی فوج کے انخلاء کے بعد پاکستان امریکا کے ساتھ بہتر تعلقات کی خواہش رکھتا ہے اور تجارتی تعلقات کو بہتر بنانا چاہتا ہے۔
امریکی اخبار کو انٹرویو میں عمران خان نے کہاکہ پاکستان امریکا سے اعتماد اور باہمی مفاد پر مبنی مہذب تعلقات چاہتا ہے، چاہتے ہیں امریکا ہم سے بھی بھارت جیسا تعلق رکھے۔ بھارت میں اگر مودی کی جگہ کسی اور کی حکومت ہوتی تو پاک بھارت تعلقات بہتر ہوتے۔
وزیراعظم عمران خان نے امریکا کو دو ٹوک جواب دیتے ہوئے کہا ہے کہ پاکستان طالبان کے خلاف فوجی ایکشن نہیں کرے گا، امریکا نے ہمیشہ پاکستان کے تعاون کو ناکافی سمجھا اور ڈو مور کا مطالبہ کیا ہے، بدقسمتی سے ماضی کی حکومتوں نے اپنی بساط سے بڑھ کر امریکا کی مدد کی۔
وزیراعظم کا کہنا ہےکہ افغان مسئلے کا حل سیاسی ہے ورنہ خانہ جنگی کا خدشہ ہے۔ پاکستان نے طالبان سے کہا ہے کہ وہ کابل پر قبضہ نہ کریں۔
یہ بھی پڑھیں : ایف اے ٹی ایف نے پاکستان کو سات نکاتی نیا ایکشن پلان دیا ہے، حماداظہر