دہشت گردی جاری، پاکستان کا ٹی ٹی پی سے مذاکرات سے قبل ہتھیار ڈالنے کا مطالبہ

مقبول خبریں

کالمز

Ceasefire or a Smokescreen? The US-Iran Next Dialogue of Disillusions
جنگ بندی یا دھوکہ؟ امریکا اور ایران کے درمیان فریب پر مبنی اگلا مکالمہ
Israel-Iran War and Supply Chain of World Economy
اسرائیل ایران جنگ اور عالمی معیشت کی سپلائی چین
zia-2-1-3
بارہ روزہ جنگ: ایران اور اسرائیل کے نقصانات کا جائزہ

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

سیکیورٹی فورسز کا ڈی آئی خان آپریشن، ٹی ٹی پی کا اہم کمانڈر مارا گیا
سیکیورٹی فورسز کا ڈی آئی خان آپریشن، ٹی ٹی پی کا اہم کمانڈر مارا گیا

اسلام آباد: پاکستان پر ہر گزرتے روز کے ساتھ دہشت گردوں کے حملے جاری ہیں جبکہ وفاقی حکومت نے مبینہ طور پر ٹی ٹی پی سے مذاکرات سے قبل ہتھیار ڈالنے کا مطالبہ کردیا ہے۔

تفصیلات کے مطابق پاکستان کی جانب سے افغان طالبان کی عبوری حکومت کو آگاہ کیا گیا ہے کہ کالعدم ٹی ٹی پی اگر ہتھیار ڈال دے تو پاکستان مذاکرات کے آپشن پر غور کرنے کیلئے تیار ہے، تاہم موجودہ حالات میں جنگجو گروہ سے مزید مذاکرات نہیں ہوسکتے۔

یہ بھی پڑھیں:

جناح ہاؤس حملہ، توڑ پھوڑ میں ملوث ایک اور شرپسند کی شناخت

بعض میڈیا رپورٹس میں سرکاری ذرائع کے حوالے سے دعویٰ کیا گیا ہے کہ افغان طالبان کی خواہش ہے کہ پاکستان اور ٹی ٹی پی کے مابین بامعنی مذاکرات ہوں، جبکہ ٹی ٹی پی جنگ بندی کا وقت ختم ہونے کے بعد پاکستان پر حملوں کا ایک بار پھر آغاز کرچکی ہے۔

گزشتہ ماہ دورۂ پاکستان کے موقعے پر افغان وزیرِ خارجہ امیر خان متقی نے پاکستان اور ٹی ٹی پی کے مابین مذاکرات میں ثالث بننے کی تجویز پیش کی، تاہم پاکستان ٹی ٹی سے مذاکرات کی خواہش نہیں رکھتا۔ حکام کا کہنا ہے کہ مذاکرات ہتھیار ڈالنے کی صورت میں ہی کیے جاسکتے ہیں۔

قبل ازیں عمران خان دورِ حکومت کے دوران اگست 2021ء میں پاکستان اور ٹی ٹی پی کے مابین مذاکرات ہوئے جبکہ موجودہ دورِ حکومت میں وزیرِ خارجہ بلاول بھٹو زرداری نے بھی فریقین کے مابین جنگ بندی کے معاملے پر مذاکرات کی تصدیق کی تھی۔

Related Posts