وزیر اعظم شہباز شریف نے گزشتہ حکومت کے اقدامات کو نقصان دہ قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ پاکستان امریکا کے ساتھ مضبوط تعلقات چاہتا ہے جبکہ موجودہ حکومت کو موسمیاتی تبدیلی کے باعث سیلاب کی تباہ کاری کا سامنا ہے۔
تفصیلات کے مطابق اپنے ایک بیان میں وزیر اعظم شہباز شریف نے کہا کہ نائن الیون کے بعد پاکستان اور امریکا انتہا پسندی کے خلاف اتحادی رہے جبکہ گزشتہ حکومت نے جو کچھ کیا وہ پاکستان کے مفادات کیلئے نقصان دہ تھا۔
اسحاق ڈار منگل کو وزیر خزانہ کا منصب سنبھالیں گے
بیان میں وزیر اعظم شہباز شریف نے کہا کہ ہماری حکومت امریکا کے ساتھ مضبوط تعلقات کی خواہاں ہے جبکہ موسمیاتی تغیرات کے باعث پاکستان کو سیلاب کا سامنا ہے۔ سیلاب کے باعث پاکستنا کی 3 کروڑ سے زائد آبادی بے گھر ہوچکی ہے۔
وزیر اعظم شہباز شریف نے کہا کہ ملک بھر میں 40 لاکھ ایکڑ سے زائد رقبے پر کھڑی فصلیں سیلاب کے باعث تباہ ہوگئیں اور بچوں سمیت 1600 سے زائد افراد جاں بحق ہو گئے۔ ہزاروں کلومیٹر پر سڑکوں سمیت انفرا اسٹرکچر بھی تباہ ہوا۔
ملک کی معاشی صورتحال پر روشنی ڈالتے ہوئے وزیر اعظم نے مزید کہا کہ پاکستان کو سیلاب زدگان کے ذریعۂ معاش کیلئے فنڈز کی ضرورت ہے جبکہ پاکستان کو موسمیاتی تبدیلیوں کا سامنا دیگر ممالک کی وجہ سے ہے۔
انہوں نے کہا کہ اگر موسمیاتی تبدیلیوں سے نہ نمٹا گیا تو کل کسی اور ملک کو بھی آفت کا سامنا ہوسکتا ہے۔روس یوکرین جنگ کی وجہ سے دنیا میں تیل اور اناج کا بحران پیدا ہوا۔ دیگر ممالک کی طرح ہم بھی مشکل میں ہیں۔سیلاب سے مسائل میں اضافہ ہوا۔