پاکستان سے بڑی تعداد میں نرسز کو امریکا بھجوانے کا فیصلہ

مقبول خبریں

کالمز

Munir-Ahmed-OPED-750x750-1
پرتگال اور پاکستان کے درمیان 75 سالہ خوشگوار سفارتی تعلقات
Munir-Ahmed-OPED-750x750-1
دھوکا دہی کے بدلے امن انعام؟
Ceasefire or a Smokescreen? The US-Iran Next Dialogue of Disillusions
جنگ بندی یا دھوکہ؟ امریکا اور ایران کے درمیان فریب پر مبنی اگلا مکالمہ

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

Pakistan to Send Nurses to US
FILE

واشنگٹن میں پاکستانی سفارت خانے، نیویارک قونصلیٹ جنرل، نیویارک اسٹیٹ اسمبلی اور امریکی پاکستانی عوام کے درمیان ایک آن لائن میٹنگ میں پاکستان سے ہنر مند نرسنگ پروفیشنلز کو امریکا بھجوانے کے اقدام میں پیش رفت ہوئی ہے۔

امریکا کو نرسوں اور دیگر صحت کی دیکھ بھال کرنے والے کارکنوں کی کمی کا سامنا ہے اور اس اقدام کا مقصد پاکستانی پیشہ ور افراد کو اس خلا کو پر کرنے میں مدد فراہم کرنا ہے۔

ملاقات میں پاکستانی سفیر رضوان سعید شیخ، قونصل جنرل عامر احمد اتوزئی اور نیویارک قونصلیٹ میں کمیونٹی ویلفیئر اتاشی نے شرکت کی۔

نیویارک کی ریاستی اسمبلی کی نمائندگی کرتے ہوئے ڈپٹی اسپیکر فل راموس اور چیف آف اسٹاف کرسٹیان میکاریو نے شرکت کی۔ ایپک کے چیئرمین ڈاکٹر اعجاز احمد اور ایپک کے صدر ڈاکٹر پرویز اقبال بھی موجود تھے۔

ڈپٹی سپیکر راموس نے پاکستان میں امتحانی مراکز کھولنے کی اہمیت کو تسلیم کیا، جو نرسنگ کے طالب علموں کو اندرون ملک ٹیسٹ دینے کی اجازت دینے کے لیے ایک بڑا قدم ہے۔

انہوں نے امریکہ میں صحت کی دیکھ بھال کے قابل پیشہ ور افراد کی بڑھتی ہوئی مانگ کو اجاگر کیا اور اس ضرورت کو پورا کرنے کے لیے پاکستان کے ساتھ مزید تعاون میں دلچسپی ظاہر کی۔

سعودی عرب میں پاکستانی میڈیکل پروفیشنلز کیلئے ملازمت کے مواقع، درخواست دینے کا طریقہ

پاکستانی سفیر نے اس پیشرفت کو ایک اہم سنگ میل قرار دیا، جس سے پاکستانی نرسوں کے سرٹیفیکیشن امتحانات کے لیے بیرون ملک سفر کرنے کی ضرورت ختم ہو گئی۔ انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ یہ قدم مالی بوجھ کو کم کرتا ہے اور مزید پیشہ ور افراد کو اس اقدام میں حصہ لینے کی ترغیب دیتا ہے۔

انہوں نے بھرتی اور امیگریشن کے عمل کو مقامی صحت کی دیکھ بھال کے مطالبات کے ساتھ ہم آہنگ کرنے کی اہمیت پر زور دیا تاکہ ہنر مند نرسوں کے لیے ایک موثر سپلائی چین بنایا جا سکے۔

رہنماؤں نے اس تعاون کو شروع کرنے میں اپنے کلیدی کردار کا خاکہ پیش کیا، جس میں ڈپٹی سپیکر راموس کے دورہ پاکستان میں سہولت فراہم کرنا بھی شامل ہے۔ انہوں نے نشاندہی کی کہ امریکہ میں صحت کی دیکھ بھال کرنے والے پیشہ ور افراد کی کمی، خاص طور پر نرسنگ سیکٹر میں، پاکستانی کارکنوں کے لیے ایک قیمتی موقع ہے۔

اس بات پر اتفاق کیا گیا کہ ہموار پیش رفت کو یقینی بنانے کے لیے تمام ملوث جماعتوں کے نمائندے باقاعدگی سے فالو اپ میٹنگز کریں گے۔

ڈاکٹر اعجاز احمد نے ایپک ٹیم کی اجتماعی کاوشوں کو سراہتے ہوئے اس پیشرفت کو پاکستان اور امریکا کے درمیان ایک سنگ میل قرار دیا۔

Related Posts