آئی سی سی چیمپئنز ٹرافی 2025 کے افتتاحی میچ میں نیوزی لینڈ کے ہاتھوں میزبان پاکستان کو شرمناک شکست کا سامنا کرنا پڑا۔
کیویز کے 321 رنز کے ہدف کے جواب میں پاکستانی ٹیم 48 ویں اوور میں 260 رنز پر ڈھیر ہوگئی، یوں پاکستان کو نیوزی لینڈ کے ہاتھوں 60 رنز کے بڑے مارجن سے شکست کا منہ دیکھنا پڑا۔
میچ کا ٹاس پاکستان نے جیت کر پہلے کیویز کو بیٹنگ کی دعوت دی۔ میچ میں نیوزی لینڈ کا آغاز اچھا نہیں رہا، پاکستان کو پہلی کامیابی اسپنر ابرار احمد نے دلائی اور 39 کے مجموعی اسکور پر 10 رنز بنانے والے ڈیون کونوے کو کلین بولڈ کردیا۔
اگلے ہی اوور میں نسیم شاہ نے کین ولیمسن کو صرف ایک رن پر وکٹوں کے پیچھے کپتان رضوان کے ہاتھوں کیچ آؤٹ کرواکے پویلین بھیج دیا۔
اس کے بعد 73 کے اسکور پر نیوزی لینڈ کو تیسرا نقصان اٹھانا پڑا، ڈیرل مچل 10 رنز بناکر حارث رؤف کی گیند پر شاہین شاہ آفریدی کے ہاتھوں کیچ آؤٹ ہوکر پویلین لوٹ گئے۔
ابتدائی 3 وکٹیں جلد گرنے کے بعد کیوی بیٹنگ لائن سنبھل گئی، ول یونگ اور ٹام لیتھم نے 118 رنز کی اہم شراکت قائم کرکے ٹیم کی پوزیشن مستحکم کی، ول یونگ ایک چھکے اور 12 چوکوں کی مدد سے 107 رنز کی اننگز کھیل کر آؤٹ ہوئے۔
بعد ازاں، ٹام لیتھم نے بھی اپنی شاندار سینچری مکمل کی، ان کی اننگز میں 3 چھکے اور 10 چوکے شامل تھے، وہ 103 گیندوں پر 115 رنز بناکر ناٹ آؤٹ رہے۔
گلین فلپس نے بھی جارحانہ بلے بازی کرتے ہوئے اپنی نصف سنچری مکمل کی، انہوں نے 38 گیندوں پر 61 رنز بنائے جس میں 4 چھکے اور 3 چوکے شامل تھے۔
قومی ٹیم کی جانب سے حارث رؤف اور نسیم شاہ نے 2،2 جبکہ محمد ابرار نے ایک وکٹ حاصل کی۔
اس طرح نیوزی لینڈ نے پہلے بیٹنگ کرتے ہوئے مقررہ 50 اوورز میں 5 وکٹوں کے نقصان پر 320 رنز بنائے اور پاکستان کو جیت کے لیے 321 رنز کا ہدف دے دیا۔
نیوزی لینڈ کے 321 رنز کے تعاقب میں پاکستان کو پہلا دھچکا فخرزمان کی صورت میں لگا جو فیلڈنگ کے دوران انجری کی وجہ سے میدان سے باہر چلےگئے تھے اور قانون کے مطابق ابتدائی 20 منٹ تک بیٹنگ نہیں کرسکتے تھے۔
ہدف کے تعاقب میں قومی ٹیم ابتدا سے ہی مشکلات کا شکار رہی اور انتہائی سست روی سے اسکور بورڈ کو آگے بڑھاتے رہے، فخرزمان کی غیر موجودگی میں سعود شکیل نے بابراعظم کے ساتھ اننگز کا آغاز کیا۔
سعود شکیل 19 گیندوں پر 6 رنز بنانے کے بعد آؤٹ ہوئے جس کے بعد کپتان محمد رضوان بیٹنگ کے لیے آئے اور وہ بھی 14 گیندوں پر صرف 3 رنز کے مہمان ثابت ہوئے۔
پاکستان کی تیسری وکٹ 69 رنز پر گری، فخر زمان بیٹنگ کے لیے میدان میں اترے اور وہ 41 گیندوں پر صرف 24 رنز ہی بناسکے، جس کے بعد سلمان علی آغا نے کچھ مزاحمت دکھائی لیکن وہ 28 گیندوں پر 42 رنز کی اننگز کھیلنے کے بعد آؤٹ ہوگئے۔
ان کے بعد آنے والے طیب طاہر بھی جلد ہی وکٹ گنوا بیٹھے اور ایک رن پر آؤٹ ہوگئے، اس کے بعد میچ کے آغاز سے ہی سست بیٹنگ کرنے والے بابراعظم آؤٹ ہونے تک مشکل میں دکھائی دیے، انہوں نے نصف سنچری تو اسکور کی لیکن اپنی ٹیم کو مشکلات سے نہیں نکال سکے۔
بابراعظم بھی 153 کے مجموعی اسکور پر آؤٹ ہوگئے، وہ گیندوں پر 71 کے اسٹرائیک ریٹ سے 64 رنز بناکر آؤٹ ہوئے۔
پاکستان کی ساتویں وکٹ 200 رنز پر گری، شاہین شاہ آفریدی 14 رنز بنا کر آؤٹ ہوئے، ان کے بعد آؤٹ ہونے والے کھلاڑی خوشدل شاہ تھے جنہوں نے میچ کو بچانے کی بھرپور کوشش کی لیکن تب تک بہت دیر ہوچکی تھی، خوشدل نے 49 گیندوں پر ایک چھکے اور 10 چوکوں کی مدد سے 69 رنز بنائے۔