اسلام آباد: وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے سلامتی کونسل کی قراردادوں کے تحت مسئلہ کشمیر کے حل اورکشمیر میں انسانی حقوق کی پامالیوں کے خاتمے کے لئے اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی سے مؤثر کردار کی خواہش کا اظہار کیا ہے۔
آج اسلام آباد میں اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کے صدر منتخب ہونے والے ولکان بوزکیر سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ پاکستان نے اقوام متحدہ سمیت تمام بین الاقوامی فورمز کو بھارتی مذموم عزائم سے آگاہ کیا ہے۔
انہوں نے کہا کہ بھارت نے اقوام متحدہ کی قراردادوں اور بین الاقوامی قوانین کی واضح خلاف ورزی کرتے ہوئے گذشتہ سال 5 اگست کو جموں و کشمیر کی خصوصی حیثیت کو منسوخ کرنے کے لئے یکطرفہ اقدامات کیے۔
وزیر خارجہ نے کہا کہ کشمیریوں کے ماورائے عدالت قتل ، بے گناہ شہریوں پر فائرنگ اور تشدد غیر قانونی طور پر مقبوضہ جموں و کشمیر میں معمول کی بات بن گئی ہے۔
انہوں نے کہا کہ مسئلہ کشمیر اقوام متحدہ کی قراردادوں کے مطابق بین الاقوامی تنازعہ ہے جس کی اقوام متحدہ نے 8 اگست 2019 کو اپنے بیان میں توثیق کی ہے۔
شاہ محمود قریشی نے کورونا وائرس کے خلاف کوششوں کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ وبائی مرض سے نمٹنے کے لئے بین الاقوامی سطح پر جامع مشترکہ کوششیں کرنا ہوں گی۔
انہوں نے کہا کہ متعدد ممالک کورونا وائرس کے لئے ویکسین تیار کرنے میں مصروف ہیں۔ انہوں نے امید ظاہر کی کہ جب یہ تیار کی جائے گی تو یہ ویکسین تمام ممالک خصوصاً ترقی پذیر ممالک کے لئے دستیاب ہوگی۔
دونوں رہنماؤں نے افغان امن عمل سمیت خطے میں امن و استحکام کے لئے کوششوں کے بارے میں بھی تبادلہ خیال کیا۔
وزیر خارجہ نے کہا کہ پاکستان مشترکہ ذمہ داری کے تحت افغانستان میں امن کے لئے مصالحتی کردار ادا کررہا ہے۔انہوں نے کہا کہ خطے میں پائیدار امن اور استحکام کے لئے انٹرا افغان بات چیت لازمی ہے۔
مزید پڑھیں:بھارت سلامتی کونسل میں کشمیر کو دوطرفہ تنازعہ ثابت کرنے میں ناکام رہا، شاہ محمود قریشی