پاکستان میں رواں سال کا پہلا ایم پاکس کیس پشاور سے رپورٹ، کیسز کی مجموعی تعداد 10 ہوگئی

مقبول خبریں

کالمز

zia-1
پانچ صہیونی انتہاپسندوں میں پھنسا ٹرمپ (دوسرا حصہ)
zia-1
پانچ صہیونی انتہاپسندوں میں پھنسا ٹرمپ (پہلا حصہ)
"Conspiracies of the Elites Exposed!"
سرمایہ داروں کی خوشحالی، عوام کی غربت، پاکستان کی معیشت کا کھلا تضاد

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

رواں سال کا پہلا ایم پاکس (منکی پاکس) کیس پشاور میں رپورٹ ہوا۔ پشاور ایئرپورٹ پر بارڈر ہیلتھ سروسز کے عملے نے اسکریننگ کے دوران مشتبہ مریض کی نشاندہی کی، جس کا ٹیسٹ مثبت آیا ہے۔ ترجمان وزارت صحت کے مطابق اس کیس کی سفری تاریخ خلیجی ممالک سے جڑی ہوئی ہے۔

ایم پاکس کیسز کی مجموعی تعداد ہیلتھ ایمرجنسی کے نفاذ کے بعد کیسز کی تعداد 10 ہو گئی ہے۔
2023 میں 2 کیسز
2024 میں 7 کیسز
2025 میں پہلا کیس

خیبر پختونخوا کے مشیر صحت احتشام علی نے تصدیق کی کہ پشاور ایئرپورٹ پر دبئی سے آنے والے 35 سالہ مسافر میں ایم پاکس کی تصدیق ہوئی ہے۔ مریض کو فوری طور پر پولیس سروسز اسپتال منتقل کیا گیااور مریض کے نمونے پبلک ہیلتھ ریفرنس لیب بھجوائے گئے، جہاں ٹیسٹ مثبت آیا۔

پاکستان کرکٹ بورڈ کا تین ملکی ون ڈے سیریز کا شیڈول جاری

پشاور ایئرپورٹ کے منیجر کو خط لکھ کر مریض کے آس پاس موجود مسافروں کی تفصیلات بھی طلب کی گئی ہیں۔
متعلقہ ڈی ایچ اوز کو مریض کے قریبی مسافروں کی کنٹیکٹ ٹریسنگ کی ہدایت جاری کر دی گئی ہے تاکہ وائرس کے مزید پھیلاؤ کو روکا جا سکے۔

وزارت صحت کے کوآرڈینیٹر ڈاکٹر مختار بھرتھ کے مطابق تمام ایئرپورٹس پر اسکریننگ کا موثر نظام نافذ ہے۔ انٹرنیشنل ہیلتھ ریگولیشنز کی سفارشات پر سختی سے عمل کیا جا رہا ہے۔ وفاقی اور صوبائی حکومتیں ایم پاکس کے خلاف بھرپور اقدامات کر رہی ہیں۔

عوام سے گزارش ہے کہ سماجی فاصلوں کا خیال رکھیں، ہجوم سے گریز کریں، اور اپنی صحت کا خاص خیال رکھیں۔ ایم پاکس کے پھیلاؤ کو روکنے کے لیے احتیاطی تدابیر پر عمل کرنا نہایت ضروری ہے۔

Related Posts