ملک بھر میں کورونا کے 433 نئے کیسز رپورٹ، 6 مزید شہری جاں بحق

مقبول خبریں

کالمز

"Conspiracies of the Elites Exposed!"
سرمایہ داروں کی خوشحالی، عوام کی غربت، پاکستان کی معیشت کا کھلا تضاد
Munir-Ahmed-OPED-750x750-1
پرتگال اور پاکستان کے درمیان 75 سالہ خوشگوار سفارتی تعلقات
Munir-Ahmed-OPED-750x750-1
دھوکا دہی کے بدلے امن انعام؟

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

اسلام آباد: ملک بھر میں کورونا کے 433نئے کیسز رپورٹ ہوئے ہیں جبکہ گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران وائرس کے باعث 6 مزید شہری جاں بحق ہو گئے۔

قومی ادارۂ صحت کے جاری کردہ اعدادوشمار کے مطابق ملک بھر میں مجموعی طور پر 15 لاکھ 67 ہزار 893افراد کورونا سے متاثر جبکہ 30 ہزار  569شہری وائرس کے باعث جاں بحق ہوئے۔ شرحِ اموات 2 فیصد پر برقرار ہے۔

یہ بھی پڑھیں:

کورونا دماغی صحت پر طویل مدت تک اثر انداز ہو سکتا ہے، تحقیق

گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران کورونا کی تشخیص کیلئے 16ہزار 75ٹیسٹ کیے گئے جبکہ مثبت کیسز کا تناسب 2.69 فیصد رہا۔ ٹیسٹس کی مجموعی تعداد 3 کروڑ 34 ہزار 774ہوگئی جبکہ کورونا کے 122مریض انتہائی نگہداشت میں ہیں۔

خیال رہے کہ کورونا دماغ سمیت جسم کے تقریباً ہر حصے کو متاثر کرنے کی صلاحیت رکھتا ہے۔ اسی حوالے سے کی جانے والی ایک تحقیق میں بچوں اور بڑوں کے دماغ پر کورونا کے پیچیدہ اور بعض اوقات طویل مدتی اثرات سامنے لائے گئے۔

یونیورسٹی آف آکسفورڈ میں کی جانے والی اس تحقیق میں امریکا اور متعدد دیگر ممالک کے  12 لاکھ 80 ہزار مریضوں کے ڈیٹا کا تجزیہ کیا گیا۔تحقیق کے نتائج رواں ماہ ہی بین الاقوامی میڈیا کی توجہ کا مرکز بن گئے۔ 

تجزیے میں محققین کو معلوم ہوا کہ کووڈ سے متاثر ہونے والے لوگوں کو سانس کے مختلف انفیکشنز میں مبتلا ہونے والے افراد کی نسبت ابتدائی دو ماہ میں بے چینی اور ڈپریشن کا شکار ہونے کے امکانات زیادہ تھے۔

ماہرین کا کہنا تھا کہ جو لوگ کورونا میں مبتلا ہوتے ہیں دو سال بعد بھی وہ ذہنی الجھاؤ(برین فوگ)، حقیقت اور خیال کے درمیان فرق میں مشکل(سائیکوسِس) اور ڈیمینشیا جیسی کیفیات کے خطرات سے دوچار تھے۔

Related Posts