اسلام آباد: دفترِ خارجہ نے جنوبی ایشیاء کے ممالک پر مشتمل علاقائی تعاون تنظیم (سارک) اور مقبوضہ کشمیر کے متعلق بھارتی دعووں کو مسترد کرتے ہوئے کہا ہے کہ پاکستان ہمسایہ ملک کی سازشوں کو بے نقاب کرتا رہے گا۔
تفصیلات کے مطابق ترجمان دفترِ خارجہ نے بیان جاری کرتے ہوئے کہا کہ بھارت خطے کی امن و سلامتی کو خطرے میں ڈال رہا ہے، پاکستان امن مخالف ایجنڈے کی مخالفت کرتا رہے گا۔
توہینِ عدالت کیس، سابق چیف جج رانا شمیم پر فردِ جرم 20جنوری تک مؤخر
بھارتی میڈیا کی رپورٹ کے مطابق وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے اسلام آباد میں آئندہ سربراہی اجلاس کیلئے پاکستان کی جانب سے بھارت اور سارک کے دیگر اراکین کو دعوت دی۔
واضح رہے کہ 2014 کے بعد سے کوئی سارک سربراہی اجلاس منعقد نہیں ہوا۔ بھارتی وزارتِ خارجہ کا گزشتہ روز کہنا تھا کہ سارک اجلاس کیوں منعقد نہیں ہوا، اس کا پس منظر جانتے ہیں۔
انڈین میڈیا (ہندوستان ٹائمز) کے مطابق 2014 کے بعد سے صورتحال میں کوئی مادی تبدیلی نہیں آئی۔ اور ابھی تک اتفاقِ رائے نہیں جس سے سربراہی اجلاس کیلئے راہ ہموار ہوتی ہو۔
اس حوالے سے بھارت کا کہنا تھا کہ مقبوضہ کشمیر بھارت کا ناقابلِ تنسیخ حصہ (اٹوٹ انگ) ہے۔ ترجمان دفترِ خارجہ عاصم افتخار نے کہا کہ سارک عمل میں بھارت کی رکاوٹ تسلیم شدہ حقیقت ہے۔
ترجمان دفترِ خارجہ نے کہا کہ اپنی متعصبانہ وجوہات کے باعث بھارت نے 2016 میں پاکستان میں منعقد ہونے والا سارک کا 19واں سربراہی اجلاس روک دیا تھا۔ بھارت کا رویہ مایوس کن ہے۔
انہوں نے کہا کہ پاکستان کو امید ہے کہ بھارت اپنے متعصبانہ طرزِ عمل پر نظرِ ثانی کرے گا تاکہ سارک تنظیم کو جنوبی ایشیاء کے لوگوں کی خوشحالی و ترقی کیلئے آگے بڑھایا جاسکے۔