پیرس: فنانشل ایکشن ٹاسک فورس(ایف اے ٹی ایف) حکام پاکستان کو دہشت گردوں کی مالی معاونت اور منی لانڈرنگ کے حوالے سے 13 نکات پر عمل درآمد کے لیے مزید مہلت دینے پر رضامند ہو گئے ہیں۔
فرانس کے دارالحکومت پیرس میں جاری ایف اے ٹی ایف اجلاس آج ختم ہونے والا ہے جس کے بعد پاکستان کو رواں برس جون یا مختلف عرصے تک مہلت دینے پر حتمی فیصلے کا اعلان متوقع ہے۔
اجلاس کے دوران پاکستان کو منی لانڈرنگ اور دہشت گردوں کی مالی معاونت (ٹیرر فنانسنگ) کے حوالے سے جو 27 نکاتی ایکشن پلان دیا گیا تھا، اس کے عمل درآمد کی رپورٹ کا جائزہ لیا گیا۔
ایف اے ٹی ایف حکام نے پیرس اجلاس میں شرکت کرنے والی پاکستانی حکام کی ٹیم کو دہشت گردی روکنے کیلئے مالی معاونت کے مجرموں کو سخت سزائیں دینے اور منی لانڈرنگ کے حوالے سے سخت قانون سازی کی ہدایت کی۔
رپورٹ کے مطابق پاکستان نے 27 میں سے 14 نکات پر عمل درآمد کر لیا جبکہ دیگر نکات پر مکمل عمل درآمد کے لیے جون تک کی مہلت اور گرے لسٹ سے نکالنے پر فیصلہ بھی آج ہی متوقع ہے۔
یاد رہے کہ اس سے قبل پیرس میں ایف اے ٹی ایف کے اجلاس میں رکن ملکوں نے پاکستان کی کارکردگی کو قابل ستائش قرار دے دیا جس کے بعد پاکستان کے بلیک لسٹ ہونے کے تمام خدشات ختم ہوگئے ہیں۔
پاکستان کو بلیک لسٹ سے بچنے کیلئے مطلوبہ حمایت حاصل ہے۔2 روز قبل پاکستان کو ترکی، چین، سعودی عرب ،ملائیشیا، کینیڈا، امریکا، سنگاپور، ہالینڈ، ہانگ کانگ، فرانس، جاپان اور برطانیہ کی حمایت مل گئی۔
مزید پڑھیں: ایف اے ٹی ایف میں پاکستان کے بلیک لسٹ ہونے کے خدشات ختم