اسلام آباد: وفاقی وزیر ریلوے شیخ رشید احمد نے کہا ہے کہ کورونا وائرس کے باعث مشکل میں پھنسے ہوئے چین کی مدد کے لیے پاکستانی عوام اور حکومت دونوں چین کے ساتھ کھڑے ہیں۔
چین کے پاکستان میں سفیر یاؤ جنگ نے وفاقی دارالحکومت میں وزیر ریلوے شیخ رشید احمد سے ملاقات کی۔اس موقعے پر سیکریٹری ریلوے حبیب الرحمان گیلانی بھی موجود تھے۔
ملاقات کے دوران وزیر ریلوے شیخ رشید احمد نے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ چین میں کورونا وائرس سے ہلاک ہونے والوں کیلئے چینی حکومت سے ہمدردی ہے۔ ہماری تمام حمایت چین کے ساتھ ہے۔
اس دوران وزیر ریلوے نے پاک چین ریل منصوبوں پر بھی تبادلۂ خیال کیا جبکہ اس دوران جاری منصوبوں پر کام کی رفتار مزید کرنے پر بھی اتفاق کیا گیا۔
گفتگو کے دوران وزیر ریلوے شیخ رشید احمد نے کہا کہ وزارتِ پلاننگ سے مارچ تک منظوری آئے گی۔ پشاور کراچی میں مین لائن ون (ایم ایل ون) منصوبہ رواں مالی سال کے دوران شروع کریں گے۔
ایم ایل ون منصوبے میں گہری دلچسپی لینے پر شیخ رشید احمد نے چینی سفیر کا شکریہ ادا کیا۔ وزیر ریلوے نے کہا کہ امید کرتے ہیں کراچی سرکلر ریلوے کی بحالی کے لیے بھی اقدامات تیز کیے جائیں گے۔
سپریم کورٹ کے حوالے سے وزیر ریلوے شیخ رشید احمد نے کہا کہ عدالتِ عظمیٰ بھی چاہتی ہے کہ ایم ایل ون منصوبہ اور کے سی آر کی بحالی جلد سے جلد ہو۔ چین سے مل کر ضروری اقدامات اٹھانا چاہتے ہیں۔
وزیر ریلوے شیخ رشید احمد نے کہا کہ 1800 کلو میٹر طویل ایم ایل ون منصوبے پر تقریباً 9 ارب ڈالر لاگت آئے گی جبکہ یہ منصوبہ 5 سال کی مدت میں مکمل ہوگا۔ ایم ایل ون پاکستان ریلوے اور ملکی معیشت کے لیے انتہائی اہم ہے۔
شیخ رشید احمد نے کہا کہ چینی شراکت داری سے پاکستان میں ریل کا نقشہ بدل جائے گا۔چینی سفیر یاؤ جنگ نے کہا کہ پاکستان کی اقتصادی ترقی کے لیے روڈ اور ریل انفراسٹرکچر کو تیزی سے ترقی دینا ناگزیر ہے۔
چینی سفیر نے کہا کہ اس سلسلے میں پاکستان ریلوے کے ساتھ مکمل تعاون کریں گے۔ پاکستان اور چین تمام حالات میں ایک دوسرے کے ساتھ کھڑے ہیں۔