راولپنڈی: پاکستان تحریک انصاف کے چیئر مین عمران خان حکومت کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا ہے کہ حکمران پنجاب کے 20 حلقوں میں الیکشن کمیشن کے ساتھ مل کردھاندلی کرنا چاہتے ہیں، انویسٹی گیشن آفیسر عمران رضا اینٹی کرپشن فیصل آباد نے خود کشی کرلی، مقصود چپڑاسی، مزمل راجہ، غلام شبیر، ڈاکٹررضوان سب ہارٹ اٹیک سے مر گئے۔یہ میسج ہے طاقتور مافیا کو کوئی ہاتھ نہ ڈالے، اگر ملک اسی طرح چلتا رہا تو ملک سری لنکا کے راستے پر نکل گیا ہے۔
سابق وزیر اعظم نے کہا کہ باہر کی سازش کے تحت حکومت مسلط کی گئی، جمہوریت میں پرامن احتجاج ہرشہری کا حق ہے، پولیس والوں نے راوی پل سے ہمارے نوجوان کونیچے پھینک دیا۔ پولیس، بیورو کریسی کا حلف کہتا ہے قانون پر چلنا ہے، غلط کام کرنے والے اپنی نوکریوں کے غلام تھے۔
ان کاکہنا تھا کہ ہمارے لانگ مارچ کے دوران مجرم، دہشت گردوں کی طرح عوام پرشیلنگ کی گئی، پولیس،رینجرزنے شیلنگ کرکے خواتین،بچوں پرظلم کیا۔ ایسا ظلم تو دشمن بھی نہیں کر سکتا تھا، مقبوضہ کشمیرجیسے مناظر اسلام آباد میں دیکھے، کشمیرکی طرح لوگوں کو ربڑ کی گولیاں، شیلنگ کی گئیں۔
سابق وزیراعظم نے راولپنڈی میں تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ عامرکیانی اوران کی پوری ٹیم کومنظم ٹیم پر مبارکباد دیتا ہوں، جب میں کال دوں توآپ کی مکمل تیاری ہونی چاہیں، آپ نے ڈور ٹو ڈور جا کر سیاست نہیں تبلیغ کرنی ہے۔
عمران خان نے کہا کہ آپ لوگوں کوکلمے کا مطلب سمجھائیں، کلمے کا مطلب اللہ کے سوا کسی کے سامنے نہیں جھکنا، سب سے بڑا بت ”میں“ بڑے غلط کام کرواتا ہے، اللہ کے سوا کوئی معبود نہیں۔ ہمارا کلمہ ہمیں خوف کی زنجیروں سے آزاد کرتا ہے، چور، ڈاکو آ کر اوپر بیٹھ گئے ہیں، نوکری نہ چلی جائے، ڈرنا نہیں اللہ کے ہاتھ میں رزق ہے۔
انہوں نے کہا کہ یہ لوگ پبلک میں نہیں جاسکتے، لوگوں کے نعروں سے ڈرتے ہیں، عزت ذلت اللہ کے ہاتھ میں ہے، گھٹیا وزیرداخلہ اب تک 22 قتل کر چکا ہے، نظریے کے راستے میں موت کا خوف نہیں آنا چاہیے، موت کا ایک وقت مقرر ہے، آگے اورپیچھے نہیں ہوسکتا۔
پی ٹی آئی چیئر مین کا کہنا تھا کہ اللہ کا حکم ہے راہ حق پر کھڑے ہونا ہے، اللہ نے کہیں بھی نیوٹرل رہنے کی اجازت نہیں دی، گندے لوگ آج حکومت میں بیٹھے ہیں،26سال انہوں نے میرے خلاف گھٹیا سیاست کی، ایک لندن بیٹھا ہے، دوسرا سب سے بڑی بیماری زرداری یہاں بیٹھا ہے۔
عمران خان نے کہا کہ ہماری حکومت کبھی کانپیں ٹانگنے والا بلاول، کبھی ڈیزل احتجاج کرتا تھا، ہم نے کبھی بلاول، فضل الرحمان کے احتجاج میں راستے نہیں روکے تھے، ہمیں کوئی ڈرنہیں تھا، ان کوعوام کے سمندرجمع ہونے سے ٹانگیں کانپ رہی تھیں، انہوں نے پولیس کوجرم کرنے کے لیے استعمال کیا، رات کے اندھیرے میں لوگوں کے گھروں میں چھاپے مارے گئے، دنیا کی کونسی جمہوریت میں ایسا ہوتا ہے، کرپٹ حکمران عوام سے ڈرے ہوئے تھے۔
انہوں نے کہا کہ بجلی کی قیمت بڑھا دی اور بدترین لوڈ شیڈنگ ہو رہی ہے، ڈالرکی قیمت 206 پر پہنچ گئی ہے، دوماہ پہلے ملک تیزی سے ترقی کررہا تھا، اکنامک سروے کے مطابق ملک کی گروتھ 6 فیصد تھی، ہماری حکومت میں ریکارڈ ایکسپورٹ ہوئی، ملک تیزی سے آگے جا رہا تھا کونسی قیامت آئی چوروں نے سازش کے ذریعے حکومت گرائی۔
سابق وزیر اعظم نے کہا کہ قائداعظمؒ ایک آزاد ملک چاہتے تھے، قائداعظمؒ یہ نہیں چاہتے تھے ہندوؤں کی غلامی سے نکل کر امریکیوں کی غلامی کریں، آج سب کو پتا چل گیا ہے مہنگائی ان کا ایشونہیں تھا، آج ملک میں لوڈشیڈنگ کی انتہا ہے، پٹرول، ڈیزل 60 روپے بڑھا دیا اور مزید بڑھایا جائے گا۔
عمران خان نے کہا کہ اس الیکشن کمیشن کے ذریعے صاف اورشفاف الیکشن نہیں ہوسکتا، کہتے تھے شہباز شریف صبح 7 بجے اٹھ جاتا ہے، اب پتا چلا ہے شہبازشریف کی تمام ڈویلپمنٹ اشتہارات تک محدود تھی، پہلے بھی کہا تھا ساری گیم این آر او 2 کے لیے ہو رہی ہے، نیب، ایف آئی اے میں چوروں کے اربوں روپے کیسز ختم ہو رہے ہیں، راجہ ریاض اپوزیشن لیڈربن جائے تومطلب پارلیمنٹ ختم؟
انہوں نے کہا کہ آج ایکسپورٹ 10 فیصد گر گئی ہے، سٹاک ایکسچینج سے 700 ارب روپے نکل چکا ہے، موڈیزنے پاکستان کی ریٹنگ کومنفی کردیا ہے، اگر ملک اسی طرح چلتا رہا تو ملک سری لنکا کے راستے پر نکل گیا ہے، ہمیں صرف صاف اورشفاف الیکشن چاہیے، حکمران پنجاب کے20حلقوں میں الیکشن کمیشن کے ساتھ مل کردھاندلی کرنا چاہتے ہیں۔
ملک میں طاقتور اور غریب کے لیے الگ الگ قانون ہے، بڑے،بڑے ڈاکوؤں کو جوملک پکڑ نہیں سکتا تباہ ہو جاتا ہے، شریف خاندان کے خلاف عدلیہ فیصلہ کرتی ہے تو یہ حملہ کردیتے تھے، یہ ماضی کی طرح پھرعدلیہ پربھی حملہ کریں گے، شہبازشریف خود بلوچستان میں کوئٹہ بینچ کو پیسے دینے گیا تھا، یہ پیسہ بھی چلاتے ہیں اورڈراتے بھی ہیں۔
مزید پڑھیں:مشرف کی واپیس پر سینیٹ میں بحث، ارکان کا ملا جلا ردعمل