پاکستان کو عید اور محرم کی صورت میں بڑے چیلنجز درپیش ہیں، ڈاکٹر ظفر مرزا

مقبول خبریں

کالمز

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

Corruption of Drug Regulatory Authority officials led to the resignation of Zafar Mirza

اسلام آباد:وزیراعظم کے معاون خصوصی نے کہا ہے کہ ذرا سی بے احتیاطی دوبارہ کیسز، اموات میں اضافے کا باعث بن سکتی ہے، اللہ کا شکر ہے کہ پاکستان میں بیماری کا پھیلاؤ کم ہوا، اس پر کسی غیر ذمہ داری کا مظاہرہ نہیں ہونا چاہیے۔

پاکستان کو عید اور محرم کی صورت میں بہت بڑے چیلنجز درپیش ہیں، حکومت اور عوام کو مل کر پوری ذمہ داری کے ساتھ ان چیلنجز سے نمٹنا چاہیے، عوام مویشی منڈیوں میں غیرضروری طور پر نہ جائیں۔

قوم کے لیے خصوصی پیغام میں ڈاکٹر ظفر مرزا کا کہنا تھا کہ ہماری توجہ اس بات پر ہونی چاہیے کہ ملک میں اگر بیماری کا پھیلاؤ کم ہوا ہے تو اسے مزید کم کیا جاسکے۔

معاون خصوصی نے کہا کہ دنیا کے دیگر ممالک کے تجربات ہمارے سامنے ہیں جس میں ایک مرتبہ کورونا وائرس کے کیسز میں کمی کے بعد وبا نے دوبارہ سر اٹھایا اور پہلے کے مقابلے میں زیادہ کیسز اور اموات سامنے آئیں چنانچہ اس سلسلے میں کوئی بھی قبل از وقت فیصلہ نہیں کیا جانا چاہیے۔

انہوں نے کہا کہ پاکستان کو عید اور محرم کی صورت میں بہت بڑے چیلنجز درپیش ہیں، اس لیے ضروری ہے کہ حکومت اور عوام مل کر پوری ذمہ داری کے ساتھ ان چیلنجز سے نمٹیں۔

ڈاکٹر ظفر مرزا نے کہا کہ بہت سے افراد یہ پوچھتے ہیں کہ کس وجہ سے پاکستان میں اتنی تیزی سے کمی آنی شروع ہوگئی اس کی وجہ یہ ہے وزیراعظم کی قیادت میں کیے گئے بروقت اقدامات کے نتیجے میں عوام نے نسبتاً احتیاط برتی اور ان کے رویوں میں بھی بڑا فرق آیا۔

انہوں نے کہا کہ لوگوں کے رویوں میں فرق آنے کی وجہ عوام کے ساتھ مستقبل رابطے میں رہنا تھا اور گزشتہ 6 ماہ کے عرصے میں تمام ذرائع ابلاغ کے ذریعے ہزاروں گھنٹوں پر مشتمل کمیونیکیشن کی گئی جس کے نتیجے میں لوگوں کا رویہ تبدیل ہوا جو بیماری کا پھیلاؤ روکنے کی ضمانت بنا۔

انہوں نے کہاکہ اس سلسلے میں حکومت، وزارت صحت، وزارت اطلاعات، آئی ایس پی آر، ڈبلیو ایچ او، یونیسیف اور دیگر اداروں نے مل کر بہت بڑا کام کیا جن کی کاوشوں کا مجموعی اثر ہے کہ پاکستان میں کیسز کی تعداد میں کمی واقع ہونی شروع ہوئی۔

معاون خصوصی نے کہا کہ ہمیں لوگوں کو اس بات کا ادراک کروانے کی ضرورت ہے کہ یہ عام عید نہیں ہے اس موقع پر گہما گہمی ہوتی ہے اور سماجی فاصلہ برقرار رکھنے کی ضرورت ہے۔

انہوں نے کہا کہ اس موقع پر 5 چیزوں کا خاص خیال رکھا جائے اس میں ایک ماسکس پہنیں، سماجی فاصلہ رکھیں، بزرگوں کا خیال رکھیں اور مویشی منڈیوں میں غیر ضروری طور پر نہ جائیں اور جانے کی صورت میں تمام احتیاطی تدابیر اپنائیں۔

معاون خصوصی نے کہا کہ آنے والی عید کے حوالے سے بھی کمیونیکیشن کے حوالے بہت زیادہ کمپین چلائی گئی جس کا مقصد لوگوں کو اس بات کا ادراک کروانا ہے کہ یہ عام عید نہیں مختلف عید ہے اس موقع پر تمام ایس او پیز پر عمل کرنا ہے جس کا بنیادی مقصد یہ ہو کہ گہما گہمی کے باوجود لوگوں سے رابطوں سے بچیں۔

Related Posts