وزیراعظم محمد شہباز شریف کا کہنا ہے کہ ہم ماحولیاتی تبدیلیوں سے ہونیوالی تباہی کیخلاف حالت جنگ میں ہیں، دنیا سے معاوضے کا نہیں صرف موسمیاتی انصاف کا مطالبہ کررہے ہیں۔
لاہور میں اپنی رہائشگاہ پر “فنانشل ٹائمز’’ کو ایک انٹرویو میں وزیراعظم شہباز شریف کا کہنا ہے کہ آج اگر ہم اس صورتحال کا شکار ہیں تو کل کوئی دوسرا ملک اس کا شکار ہوسکتا ہے، ہم یہ نہیں چاہتے کہ ایسا ہو۔
یہ بھی پڑھیں:
روس سے تیل لینا ہمارا حق، بات بن گئی تو ضرور خریدینگے، وزیر خزانہ
انہوں نے کہا ہے کہ پاکستان اپنے بیرونی قرضوں کو ری شیڈول کرنے کی کوشش نہیں کررہا لیکن اسے سیلاب سے متاثرہ علاقوں میں سڑکوں، پلوں اور دیگر انفرا اسٹرکچر کی تعمیر نو جیسے بڑے منصوبوں کیلئے خطیر رقم درکار ہے۔
شہباز شریف کا کہنا ہے کہ سائنسدانوں نے سیلاب کو موسمیاتی تبدیلی کے اثرات کا نتیجہ قرار دیا ہے، ہم صرف موسمیاتی انصاف مانگ رہے ہیں، تلافی کا لفظ بالکل استعمال نہیں کررہے، خیمے، ادویات، کھانے پینے کا سامان ریاستی خزانے سے خرید رہے ہیں، پاکستان موسمیاتی تبدیلی سے ہونیوالی تباہی کے خلاف حالت جنگ میں ہے۔
I spoke with a team of Financial Times @FT a couple of days ago.
Here is the link to my interview:https://t.co/zOvUVHQqxh
— Shehbaz Sharif (@CMShehbaz) October 19, 2022
انہوں نے مزید کہا کہ فرانسیسی صدر نے پاکستان کیلئے ڈونرز کانفرنس کا وعدہ کیا، تاہم ابھی تاریخ طے نہیں ہوئی، توقع ہے کہ کانفرنس نومبر میں پیرس میں ہوگی، اقوام متحدہ تعمیر نو کیلئے درکار رقم کو حتمی شکل دے رہا ہے۔
وزیراعظم کا کہنا ہے کہ ہم واضح طور پر فکر مند ہیں کیونکہ اگر عدم اطمینان گہرے سیاسی عدم استحکام کا باعث بنتا ہے اور ہم اپنے بنیادی تقاضوں اور اہداف کو پورا نہیں کر پاتے ہیں تو یہ ظاہر ہے کہ گمبھیر مسائل کا باعث بن سکتا ہے۔
شہباز شریف نے کہا کہ میں یہ کسی بھی قسم کے خطرے کے لحاظ سے نہیں کہہ رہا لیکن اس کا حقیقی امکان موجود ہے، پاکستان جہاں سے بھی ہو سکے اضافی فنڈز حاصل کرے گا۔
ان کا کہنا ہے کہ چین پاکستان اقتصادی راہداری (سی پیک) منصوبوں کی مقررہ مدت میں تکمیل قومی ترجیح ہے، سی پیک کے تحت پاکستان میں صنعتی ترقی کے نئے دور کا آغاز ہونے جارہا ہے، ایم ایل ون منصوبہ پاکستان ریلوے کی معاشی بحالی اور ترقی کا سبب بنے گا۔