کشمیر میں پبلک سیفٹی ایکٹ ختم کرکے انٹرنیٹ سروس بحال کی جائے۔پاکستان کا مطالبہ

مقبول خبریں

کالمز

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

کشمیر میں پبلک سیفٹی ایکٹ ختم کرکے انٹرنیٹ سروس بحال کی جائے۔پاکستان کا مطالبہ
کشمیر میں پبلک سیفٹی ایکٹ ختم کرکے انٹرنیٹ سروس بحال کی جائے۔پاکستان کا مطالبہ

ترجمان دفترِ خارجہ ڈاکٹر محمد فیصل نے بھارت سے مطالبہ کیا ہے کہ مقبوضہ جموں و کشمیر میں پبلک سیفٹی ایکٹ ختم کرکے انٹرنیٹ سروس کو بحال کیا جائے۔

وفاقی دارالحکومت اسلام آباد میں میڈیا نمائندگان کو ہفتہ وار بریفنگ دیتے ہوئے ترجمان دفترِ خارجہ ڈاکٹر محمد فیصل نے کہا کہ بھارت نے سیاچن پر زبردستی قبضہ کیا تھا جبکہ یہ ایک متنازعہ علاقہ ہے اور بھارت اسے سیاحت کے لیے نہیں کھول سکتا۔

دفترِ خارجہ ترجمان ڈاکٹر محمد فیصل نے کہا کہ ہمیں بھارت سے کسی خیر کی توقع نہیں ہے جبکہ بھارت مقبوضہ جموں و کشمیر میں انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزیوں میں مصروف ہے۔ ہم بین الاقوامی سطح پر کشمیر پر ہونے والے ظلم و ستم کو بے نقاب کرتے رہیں گے۔

ڈاکٹر محمد فیصل نے کہا کہ مقبوضہ فلسطین پر پاکستان کے مؤقف میں کوئی تبدیلی نہیں آئی ، ہم سمجھتے ہیں کہ فلسطین میں جو آبادکاری کی گئی ہے، وہ غیر قانونی ہے اور یہی پاکستان کا ناقابل تردید مؤقف ہے۔ 

یاد رہے کہ مقبوضہ جموں و کشمیر  میں مسلسل لاک ڈاؤن اور کرفیو کا آج 109واں روز ہے جبکہ نظامِ مواصلات کی معطلی کے ساتھ ساتھ مظلوم کشمیری اپنے گھروں میں محصور ہو کر رہ گئے ہیں۔

کشمیر میں انسانی تاریخ کے بد ترین کرفیو کے باعث مقبوضہ وادی میں زندگی بدستور مفلوج ہے اور کاروباری مراکز، تعلیمی ادارے اور دکانیں وغیرہ مکمل طور پر بند ہیں۔

کشمیری نوجوانوں، حریت رہنماؤں اور بھارت نواز سیاستدانوں کو بھی قابض بھارتی فوج نے بڑی تعداد میں گرفتار کرکے یا تو جیلوں میں ڈال دیا ہے یا انہیں نظر بند کردیا گیا ہے۔

مزید پڑھیں:  بد ترین کرفیو 109ویں روز میں داخل، مظلوم کشمیری گھروں میں محصور

Related Posts