سنچورین ٹیسٹ میں جنوبی افریقا نے دلچسپ مقابلے کے بعد پاکستان کو 2 وکٹوں سے شکست دے دی، فتح کے ساتھ ہی پروٹیز کا ورلڈ ٹیسٹ چیمپئن شپ کا فائنل کھیلنے کا امکان روشن ہوگیا۔
جنوبی افریقا کے شہر سنچورین میں کھیلے جارہے پہلے ٹیسٹ میچ کی پہلی اننگز میں پاکستان 211 رنز پر آؤٹ ہوئی اور جنوبی افریقا نے پہلی اننگز میں 301 رنز بناکر 90 رنز کی برتری حاصل کی، دوسری اننگز میں قومی ٹیم 237 رنز پر آؤٹ ہوئی اور مہمان ٹیم کو جیت کے لیے 148 رنز کا آسان ہدف دیا۔
تاہم تیسرے دن کے اختتام پر قومی باؤلرز نے پروٹیز بلے بازوں کو خوب پریشان کیا اور دن کے اختتام تک 27 رنز پر ان کے 3 کھلاڑیوں کو پویلین واپس بھیج دیا۔ اوپنر ٹونی ڈی زورزی 2 رنز بناکر آؤٹ ہوئے، ریان ریکلٹن کھاتہ کھولے بغیر ہی پویلین واپس لوٹ گئے اور ٹرسٹن اسٹبز صرف ایک رن بنا سکے۔
کھیل کا چوتھا روز پاکستانی فاسٹ بولر محمد عباس کے نام رہا، چوتھے دن کا آغاز کرنے والے ایڈن مارکرم اور کپتان ٹمبا باؤما نے 43 رنز کی اہم شراکت قائم کی تاہم عباس نے پہلے مارکرم کو 37 اور پھر باؤما کو 40 رنز پر پویلین بھیج کر مہمان سائیڈ کی مشکلات میں اضافہ کیا۔
ڈیوڈ بیڈنگھم بھی 14 رنز بناکر محمد عباس کا ہی شکار بنے، کائل ویریننے 02 رنز بناکر اپنی وکٹ گنوا بیٹھے، پہلی اننگز میں 81 رنز کی اننگز کھیلنے والے کوربن بوش کھاتہ کھولے بغیر ہی پویلین واپس لوٹ گئے۔
جنوبی افریقا کی جانب سے دسویں نمبر پر بیٹنگ کے لیے آنے والے فاسٹ بولر کگیسو ربادا نے 26 گیندوں پر 31 رنز کی اننگز کھیل کر پاکستان کی امیدوں پر پانی پھیر دیا اور مارکرو جانسن کے ساتھ ملکر اپنی ٹیم کو فتح سے ہمکنار کروایا۔
جنوبی افریقا 99 پر 8 وکٹیں گرنے کے بعد بھی میچ جیتنے میں کامیاب ہوگیا، کھیل کے چوتھے روز 148 رنز کے تعاقب میں ٹیل اینڈرز نے شاندار بلےبازی کا مظاہرہ کیا، اس طرح تین میچوں کی سیریز میں پروٹیز کو ایک صفر کی برتری حاصل ہوگئی جبکہ دوسرا اور آخری ٹیسٹ تین جنوری سے کیپ ٹاؤن میں ہوگا۔
قومی ٹیم کی جانب سے محمد عباس نے 6، نسیم شاہ اور خرم شہزاد نے ایک ایک وکٹ حاصل کی۔