اسلام آباد: حکومت نے بیرونِ ملک سیاسی پناہ حاصل کرنے والوں کو پاسپورٹ جاری نہ کرنے کا فیصلہ واپس لے لیا ہے۔
تفصیلات کے مطابق نائب وزیراعظم و وزیر خارجہ اسحاق ڈار نے اعلیٰ سطحی اجلاس کی صدارت کی جس میں سمندر پار پاکستانیوں کی فلاح و بہبود کے متعلق متعدد اہم امور پر غور کیا گیا۔ اس موقعے پر سیکریٹری خارجہ و داخلہ اور دیگر متعلقہ حکام موجود تھے۔
نائب وزیر اعظم اسحاق ڈار کو سیکریٹری داخلہ اور ڈی جی نے ملک سے باہر مقیم پاکستانیوں کو بر وقت پاسپورٹ جاری کرنے کی سہولت دینے کے متعلق طویل بریفنگ دی۔ حکومت نے بیرونِ ملک پناہ کے خواہش مند افراد کیلئے پاکستانی پاسپورٹ معطل کرنے کا فیصلہ معطل کردیا۔
وزیر خارجہ اسحاق ڈار نے 5 جون 2024 کا سرکلر واپس لینے کے فیصلے کی توثیق کی جس کے تحت حکومت نے پاسپورٹ کا اجراء معطل کرنے کا فیصلہ سنایا تھا۔ حکام کا کہنا ہے کہ نائب وزیراعظم کو یقین دہانی کرائی گئی کہ اوور سیز پاکستانیوں کے پاسپورٹ 60روز میں جاری کیے جائیں گے۔
فیصلہ کیوں واپس لیا گیا؟
عالمی سطح پر یہ تسلیم کیا جاتا ہے کہ کوئی بھی شخص اسائلم کا فیصلہ اپنے ملک کی بدنامی کیلئے نہیں بلکہ انسانی حقوق کی پامالی سمیت دیگر اہم وجوہات کے باعث کرتا ہے۔ ایسے میں کسی بھی شخص کے پاسپورٹ کے اجراء کو معطل کرنا بھی حقوق کی خلاف ورزی مانی جاتی ہے۔