سابق کینیڈین وزیراعظم کا پاکستان پر غیرضروری تبصرہ، دفترِ خارجہ کی مذمت

مقبول خبریں

کالمز

Munir-Ahmed-OPED-750x750-1
پرتگال اور پاکستان کے درمیان 75 سالہ خوشگوار سفارتی تعلقات
Munir-Ahmed-OPED-750x750-1
دھوکا دہی کے بدلے امن انعام؟
Ceasefire or a Smokescreen? The US-Iran Next Dialogue of Disillusions
جنگ بندی یا دھوکہ؟ امریکا اور ایران کے درمیان فریب پر مبنی اگلا مکالمہ

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

سابق کینیڈین وزیراعظم کا پاکستان پر غیرضروری تبصرہ، دفترِ خارجہ کی مذمت
سابق کینیڈین وزیراعظم کا پاکستان پر غیرضروری تبصرہ، دفترِ خارجہ کی مذمت

اسلام آباد: دفترِ خارجہ نے پاکستان کے خلاف غیر ضروری تبصرہ کرنے پر کینیڈا کے سابق وزیر اعظم کے بیان کی شدید مذمت کی ہے۔

سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر اپنے پیغام میں دفترِ خارجہ نے کہا کہ ہم سابق کینیڈین وزیر اعظم کرس الیگزینڈر کے غیر ضروری تبصرے کی سختی سے مذمت کرتے ہیں، کیونکہ انہوں نے افغان امن عمل میں پاکستان کے کردار پر بے بنیاد اور گمراہ کن گفتگو کی۔

ٹوئٹر پیغام میں ترجمان دفترِ خارجہ نے کہا کہ اس قسم کا تبصرہ افغان امن عمل کو مکمل طور پر نہ سمجھنے اور زمینی حقائق کو نظر انداز کردینے کے مترادف ہے جبکہ آج تو دنیا نے بھی وزیر اعظم عمران خان اور پاکستان کے کردار کو تسلیم کر لیا ہے۔

ترجمان دفترِ خارجہ زاہد حفیظ چوہدری نے کہا کہ پاکستان نے ہمیشہ افغان امن عمل کی حمایت کرتے ہوئے مسئلے کے فوجی حل کی مخالفت کی۔ پاکستان مسئلے کے وسیع البنیاد، سیاسی و سفارتی حل پر زور دیتا رہا۔

دفترِ خارجہ کے ترجمان نے کہا کہ کینیڈین وزیر اعظم کا تبصرہ افسوسناک ہے۔ پاکستان نے یہ معاملہ کینیڈا کے سامنے رکھ دیا ہے۔ ہم کینیڈین حکام سے مطالبہ کرتے ہیں کہ پاکستان کے خلاف چلائی جانے والی پراپیگنڈہ مہم کا سد باب کیا جائے۔

یہ بھی پڑھیں: بھارت کو سلامتی کونسل کی صدارت ملنے پر پاکستان کو تشویش نہیں۔منیر اکرم

Related Posts