لاک ڈاؤن کی وجہ سے ملک میں غربت میں اضافہ ہوگیا ہے، وزیراعظم عمران خان

مقبول خبریں

کالمز

Ceasefire or a Smokescreen? The US-Iran Next Dialogue of Disillusions
جنگ بندی یا دھوکہ؟ امریکا اور ایران کے درمیان فریب پر مبنی اگلا مکالمہ
Israel-Iran War and Supply Chain of World Economy
اسرائیل ایران جنگ اور عالمی معیشت کی سپلائی چین
zia-2-1-3
بارہ روزہ جنگ: ایران اور اسرائیل کے نقصانات کا جائزہ

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

Pakistan has cheapest fuel cost in South Asia: PM Imran

اسلام آباد : وزیراعظم عمران خان نے کہا ہے کہ کورونا وائرس کے کیسز سامنے آنے پر ‏شروع میں صوبوں نےخود فیصلے کرلیے اب کوآرڈی نیشن ہورہا ہے، میں متفق نہیں تھا لیکن شروع میں ایک دم فیصلےہوئےجس سے ایک صوبہ مکمل لاک ڈاؤن کی طرف چلاگیا۔

عمران خان نے کہا کہ 22 کروڑ افراد کولاک ڈاؤن کرنے کی کوشش ناممکن چیز ہے ،چھابڑی والے،چھوٹی دکانیں اور رکشے بھی بند کردیے گئے ہیں۔

وزیراعظم فنڈکے حوالے سے منعقدہ پروگرام میں خیالات کا اظہار کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ یورپ امریکا سے یہاں کے حالات مختلف ہیں ، غریب بستیوں میں لوگوں کو سماجی دوری کا کہنا ناممکن ہے ،ایک دم لاک ڈاؤن سے ملک میں غربت میں اضافہ ہوگیا ہے ۔

وزیراعظم عمران خان نے کہا کہ دوسرے ملکوں میں لیبر رجسٹرڈ ہوتے ہیں لیکن یہاں ایسا نہیں،غریب آبادیوں میں ہاتھ دھونےاورپینے کا صاف پانی نہیں ہے ،تعلیمی ادارے ،یونیورسٹیز ،کرکٹ میچز اجتماعات پر پابندی لگا دی گئی ہے۔

مزید پڑھیں: وزیرِ اعظم کے ایمرجنسی کیش کے نام پر 500فی خاندان رشوت لینے کا انکشاف

عمران خان نے کہا کہ 26 کیسز آنےپر لاک ڈاؤن کر دیا گیا جب کسی کا انتقال نہیں ہواتھا اس وقت ضرورت اس امر کی تھی جیسے جیسے کورونا کاڈیٹا آتا رہتا اس کے مطابق چلتے ۔

ماضی میں ملک کے نچلے طبقے کیلئے سوچا نہیں گیا، پوش علاقوں کیلئے لاک ڈاؤن اورہوتاہے،اورنگی اورمچھرکالونی کالاک ڈاؤن اورہوتا ہے، لوگ بے روزگار ہوگئے ہیں ،دیہاڑی دار تنگ ہیں ۔

Related Posts