کراچی: پاکستان بزنس کونسل کا کہنا ہے کہ فیڈرل بورڈ آف ریونیو (ایف بی آر) کو جشن منانے سے قبل ٹیکس ہدف کے معیار کا جائزہ لینے کی ضرورت ہے۔
تفصیلات کے مطابق اپنے ایک بیان میں پاکستان بزنس کونسل نے کہا کہ پہلے سے ٹیکس ادا کرنے والوں سے زائد ٹیکس کا حصول کوئی کارنامہ نہیں۔ ایف بی آر زائد وصولیوں کا جشن منانے سے قبل ہدف مقرر کرنے کے معیار کا جائزہ لے۔
[visual-link-preview encoded=”eyJ0eXBlIjoiaW50ZXJuYWwiLCJwb3N0IjoxODQ4NDQsInBvc3RfbGFiZWwiOiJQb3N0IDE4NDg0NCAtINin2Yjar9ix2Kcg2YbbkiDYp9uM2YQg2b7bjCDYrNuMINqp24wg2YLbjNmF2Kog2YXbjNq6INmF2LLbjNivINin2LbYp9mB24Eg2qnYsdiv24zYpyIsInVybCI6IiIsImltYWdlX2lkIjoxODQ4NDUsImltYWdlX3VybCI6Imh0dHBzOi8vbW1uZXdzLnR2L3VyZHUvd3AtY29udGVudC91cGxvYWRzLzIwMjQvMDEvT0dSQS0zMDB4MjUwLmpwZyIsInRpdGxlIjoi2KfZiNqv2LHYpyDZhtuSINin24zZhCDZvtuMINis24wg2qnbjCDZgtuM2YXYqiDZhduM2rog2YXYstuM2K8g2KfYttin2YHbgSDaqdix2K/bjNinIiwic3VtbWFyeSI6Itin2Yjar9ix2Kcg2YbbkiDYp9uM2YQg2b7bjCDYrNuMINqp24wg2YLbjNmF2Kog2YXbjNq6INmF2LLbjNivINin2LbYp9mB24Eg2qnYsdiv24zYp9iMINis2LMg2qnbkiDYqNi52K8g2KfbjNmEINm+24wg2KzbjCDaqdinINqv2r7YsduM2YTZiCDYs9mE2YbaiNixIDE4INix2YjZvtuSIDUyINm+24zYs9uSINmF2LLbjNivINmF24HZhtqv2Kcg24HZiNqv24zYp9uUICIsInRlbXBsYXRlIjoic3BvdGxpZ2h0In0=”]
بیان میں پاکستان بزنس کونسل نے کہا کہ انتظام کی افادیت، انتظام کی جانچ پڑتال کے معیار پر منحصر ہے۔ کیا پائیدار ٹیکس آمدن کیلئے رئیل اسٹیٹ، ڈاکٹرز، ریٹیل ہول سیلرز، بیوٹی سیلون اور ٹرانسپورٹ کو ٹیکس نیٹ میں لایا گیا؟
پاکستان بزنس کونسل نے کہا کہ پہلے سے ٹیکس ادا کرنے والوں سے زیادہ ٹیکس لینے کی بجائے آئی ایم ایف اہداف پر توجہ دی جائے۔ ایف بی آر نے ٹیکس آمدن بڑھانے کی صلاحیت پر توجہ نہیں دی اور اس کا سیاسی عزم بھی کمزور ہے۔
بزنس کونسل کا کہنا ہے کہ پاکستان ٹیکس آمدن کے پائیدار ذرائع حاصل نہیں کرسکا اور اس پالیسی کے تحت انفرا اسٹرکچر میں سرمایہ کاری کے قحط کا تسلسل برقرار رہے گا، ایف بی آر کو بتانا ہوگا کہ ٹیکس نیٹ میں نئے آنے والوں سے کیا وصولی ہوئی؟