پاکستان اور بنگلہ دیش کے تعلقات میں بہتری خوش آئند ہے

مقبول خبریں

کالمز

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

چین کے بڑھتے ہوئے اثر و رسوخ اور بھارت میں  متنازعہ شہریت ایکٹ کی وجہ سے بنگلہ دیش اور بھارت کے درمیان خلیج بڑھتی جارہی ہے جبکہ حکومت پاکستان کی مثبت کوششوں کی وجہ سے پاکستان اور بنگلہ دیش کے درمیان سرد مہری میں واضح کمی دکھائی دے رہی ہے۔

بھارت اپنی متنازعہ پالیسیوں اور خطے میںتوسیع پسندانہ عزئم کی وجہ سے تیزی سے اپنے حامیوں کی حمایت کھورہا ہے، ایران کی طرف سے چاہ بہار منصوبے سے علیحدگی کے بعد بنگلہ دیش نے بھی بھارت نوازی کا سلسلہ ترک کردیا ہے۔

بھارت میں متنازعہ شہریت ایکٹ کے بعد بنگلہ دیش نالاں ہے کیونکہ میانمار میں مظالم کے بعد روہنگیا مسلمانوں کی بڑی تعداد بنگلہ دیش میں مقیم ہے جبکہ بھارت میں متنازعہ شہریت ایکٹ کے بعد بھارت میں مقیم بنگلہ دیشی واپس آنے کی صورت میں ڈھاکہ حکومت پر دباؤ بڑھ جائیگا جس کی وجہ سے ڈھاکہ حکومت اور بھارت کے درمیان تعلقات میں کشیدگی بڑھ رہی ہے۔

وزیراعظم پاکستان عمران خان اور بنگلہ دیش کی وزیر اعظم حسینہ واجد کے درمیان گزشتہ دنوں ٹیلیفونک بات چیت بھی ہوئی جس میں  وزیراعظم پاکستان نے بنگلہ دیش میں کورونا سے ہونیوالی اموات پر اظہار افسوس کیا اور بنگلہ دیشی ہم منصب کو دورہ پاکستان کی دعوت بھی دی ہے ، ڈھاکہ کی طرف سے اس بات چیت کی تصدیق یا تردید نہیں کی گئی تاہم یہ بات روز روشن کی طرح عیاں ہوچکی ہے کہ بھارت اور بنگلہ دیش کے درمیان تعلقات میں سرد مہری بڑھتی جارہی ہے جبکہ پاک بنگلہ دیش تعلقات میں جمی برف آہستہ آہستہ پگھل رہی ہے۔

موجودہ حکومت کی مثبت پالیسیوں کی وجہ سے پاکستان کا خطے میں مثبت تشخص اجاگر ہورہا ہے اور امسال 20 ماہ کے تعطل کے بعد بنگلہ دیش کیلئے پاکستانی ہائی کمشنر کا تقرر بھی اہم اقدام تھا جس کے بعد بنگلہ دیش میں پاکستانی ہائی کمشنر مسلسل دو طرفہ تعلقات کی بہتری کیلئے کوشاں  ہیں۔ گزشتہ سال نومبر میں بھارت سے پیاز کی درآمد معطل ہونے کی وجہ سے بنگلہ دیش نے پاکستان سے پیازدرآمد کیا جس کے بعد 15 سال بعد پاکستان سے زرعی اجناس کی درآمد ات کا سلسلہ شروع ہونے کے امکانا ت پیدا ہوگئے ہیں۔

بنگلہ دیش کی وزیر اعظم حسینہ واجد چار ماہ سے ملاقات کے خواہشمند بھارتی ہائی کمشنر کو درخواستوں کے باوجود وقت نہیں دے رہیں جبکہ بنگلہ دیش نے شدید بھارتی دباؤ کے باوجود بنگلہ دیش نے سلہٹ میں ایئرپورٹ ٹرمینل کی تعمیر کا ٹھیکہ چینی کمپنی کو دیا جبکہ بنگلہ دیش میں بھارتی منصوبوں کی رفتار سست پڑ گئی ہے اورچینی منصوبے توجہ حاصل کر رہے ہیں۔

پاکستان اور چین کے ساتھ تعلقات میں بہتری کی وجہ سے بنگلہ دیش بھارتی اثر و رسوخ یا دباؤ سے نکل رہا ہے،بنگلہ دیش کے معروض وجود میں آنے کے بعد سے پاکستان اور بنگلہ دیش کے درمیان تعلقات کبھی دوستانہ نہیں رہے بلکہ دونوں ممالک کے درمیان کشیدگی کا عنصر غالب رہا ہے تاہم گزشتہ دس سال کے دوران دونوں ممالک کے درمیان تناؤ کم ہورہا ہے جو کہ خوش آئند ہے اور آنیوالے دنوں  میں دونوں ممالک کے درمیان مضبوط برادرانہ تعلقات کے قیام کی امید پیدا ہوگئی ہے۔

Related Posts