ترجمان پاک فوج کی پریس کانفرنس جمہوریت کیلئے تازہ ہوا کا ایک جھونکا ہے، بلاول

مقبول خبریں

کالمز

Munir-Ahmed-OPED-750x750-1
پرتگال اور پاکستان کے درمیان 75 سالہ خوشگوار سفارتی تعلقات
Munir-Ahmed-OPED-750x750-1
دھوکا دہی کے بدلے امن انعام؟
Ceasefire or a Smokescreen? The US-Iran Next Dialogue of Disillusions
جنگ بندی یا دھوکہ؟ امریکا اور ایران کے درمیان فریب پر مبنی اگلا مکالمہ

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

ترجمان پاک فوج کی پریس کانفرنس جمہوریت کیلئے تازہ ہوا کا ایک جھونکا ہے، بلاول
ترجمان پاک فوج کی پریس کانفرنس جمہوریت کیلئے تازہ ہوا کا ایک جھونکا ہے، بلاول

کراچی:پاکستان پیپلزپارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے کہا ہے کہ پاک فوج کے ترجمان کی پریس کانفرنس جمہوریت کے لئے تازہ ہوا کا ایک جھونکا تھی۔

اپنے ٹوئٹر پیغام میں بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ نہ صرف ادارے بلکہ یہ ہر پاکستانی کی ذمہ داری ہے کہ وہ جمہوریت، آئین اور قانون کی بالادستی کا ساتھ دے۔

پارلیمان، عدلیہ اور اسٹبلشمنٹ کی متنازع سے دستوری کردار میں منتقلی آسان نہیں ہوگی۔انہوں نے کہا کہ پاکستان کے تمام مسائل کا حل جمہوریت، جمہوریت اور مزید جمہوریت ہے۔اگر ہم جمہوری راستے پر گامزن رہے تو دنیا کی کوئی طاقت پاکستان کی ترقی کو نہیں روک سکتی۔

اس سے قبل بلاول بھٹو زرداری نے کہا تھا کہ میں نے خود سیاسی زندگی کا انتخاب نہیں کیا، میرے نانا اور والدہ کے قتل کے بعد مجھے کم عمری میں سیاست میں آنا پڑا۔

بلاول بھٹو زرداری نے غیرملی میڈیا کو دیئے گئے انٹرویو میں کہا کہ دنیا بھر میں فاشسٹ حکمرانوں کی اندھی تقلید کی جاتی ہے، اس کا مطلب یہ نہیں ہے کہ پاکستان کی اکثریت کو ڈکٹیٹ کیا جائے۔

انہوں نے کہاکہ پیپلز پارٹی حکومتی اتحاد کی دوسری بڑی جماعت ہیں، لیکن میرا وزیر خارجہ بننا میری پارٹی کے لیے ہضم کرنا مشکل ہوگا۔پاکستان کے مسائل کو مل کر حل کرنا ہوگا، اتحاد میں شامل جماعتوں کو جمہوریت کی بحالی، انتخابی اصلاحات، ملکی مسائل کے حل کے لیے مل کر کام کرنا ہوگا۔

پی پی چیئرمین نے کہا کہ ہم آزادانہ اور منصفانہ انتخابات چاہتے ہیں، الیکشن کے لیے انتخابی اصلاحات لانا لازمی ہیں۔سابق وزیراعظم عمران خان کے بارے میں بات کرتے ہوئے بلاول نے کہا کہ عمران خان کے ڈونلڈ ٹرمپ کے ساتھ اچھے تعلقات تھے۔

بائیڈن کے آنے، افغان انخلا کی پیچیدگیوں کے بعد سے پاک امریکا تعلقات میں مشکلات آئیں۔پاکستان کو حال ہی میں وہی تجربہ ہوا، جو امریکی عوام کو 6 جنوری کے ٹرمپ واقعے میں ہوا تھا۔عمران خان نے آئینی بغاوت کی کوشش کی۔ وہ پاکستانی عوام کے عمومی امریکی مخالف جذبات کا فائدہ اٹھارہے ہیں۔

مزید پڑھیں: ڈالر چند ماہ کے دوران 160روپے تک گر سکتا ہے، اسحاق ڈار

انہوں نے کہا کہ عمران خان ملک کے 70 فیصد سیاسی نمائندوں کو غدار قرار دے کر خطرناک کھیل کھیل رہے ہیں۔پی پی چیئرمین نے کہا کہ عمران خان کو اقتدار سے ہٹانے کا ہمارا فیصلہ ان کے دورہ روس سے بہت پہلے لیا گیا تھا۔

Related Posts