پاکستان نے قومی سلامتی کے پیشِ نظر اپنی فضائی حدود 48 گھنٹوں کے لیے عارضی طور پر بند کر دی ہیں جس کے باعث ملک بھر کے تمام ہوائی اڈوں پر ملکی اور بین الاقوامی پروازوں کی آمد و رفت معطل کر دی گئی ہے۔
متاثر ہونے والے بڑے شہروں میں اسلام آباد، لاہور، کراچی، فیصل آباد، سیالکوٹ اور کوئٹہ شامل ہیں۔
ایوی ایشن ذرائع کے مطابق اسلام آباد انٹرنیشنل ایئرپورٹ پر تمام فلائٹ آپریشنز معطل کر دیے گئے ہیں اور آنے والی تمام پروازوں کو کراچی ایئرپورٹ کی طرف موڑ دیا گیا ہے۔
سعودی ایئرلائن کی پرواز جو اسلام آباد لینڈنگ کے لیے شیڈول تھی، اسے بھی کراچی کی طرف بھیج دیا گیا ہے۔
سول ایوی ایشن اتھارٹی نے مسافروں کو ہدایت کی ہے کہ وہ کسی بھی ایئرپورٹ پر نہ آئیں اور فوری طور پر اپنے گھروں کو واپس چلے جائیں۔ اتھارٹی کا کہنا ہے کہ فلائٹ آپریشن اس وقت بحال کیا جائے گا جب حالات مکمل طور پر مستحکم ہو جائیں گے۔
حکام کی جانب سے فضائی حدود کی بندش کی وجوہات باضابطہ طور پر ظاہر نہیں کی گئیں مگر ذرائع کا کہنا ہے کہ یہ فیصلہ قومی سطح پر سیکورٹی انتظامات کے تحت کیا گیا ہے۔
پاکستان انٹرنیشنل ایئرلائن نے موجودہ سیکورٹی صورتحال کے پیشِ نظر اگلے 12 گھنٹوں کے لیے اپنی تمام پروازیں منسوخ کرنے کا اعلان کر دیا ہے۔
پی آئی اے کے ترجمان کا کہنا ہے کہ تمام مسافر اپنی پروازوں کے بارے میں معلومات حاصل کرنے کے لیے پی آئی اے کے کال سینٹرز سے رابطے میں رہیں۔
حکومتِ پاکستان کی ہدایات پر عمل کرتے ہوئے سیالکوٹ انٹرنیشنل ایئرپورٹ کو بھی غیر معینہ مدت کے لیے بند کر دیا گیا ہے۔ ایئرپورٹ ترجمان کے مطابق یہ فیصلہ عوامی تحفظ کو مدنظر رکھتے ہوئے احتیاطی تدبیر کے طور پر کیا گیا ہے۔