افغانستان میں امن کاواحدراستہ مذاکرات ہیں،وزیرخارجہ شاہ محمود

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

مولانا صاحب 27 اکتوبرکو احتجاج کے فیصلے پر نظرثانی کریں، وزیرخارجہ شاہ محمود
اسلام آباد : وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے کہا ہے کہ احتجاج کرنا مولانا فضل الرحمان کاحق ہےمگر27 اکتوبر مناسب نہیں، کشمیری 27 اکتوبر کو یوم سیاہ مناتے ہیں۔

گوگل نیوز پر ہمیں فالو کریں

وزیرخارجہ شاہ محمود قریشی کا کہنا ہے کہ  افغان مسئلے کا واحد حل سیاسی ہے، طاقت کے زور سے افغان مسئلے کا حل نکلنا ہوتا تو 19 سال کافی تھے۔

ملتان میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے شاہ محمود قریشی کا کہنا تھا کہ آج ملا برادر کی سربراہی میں طالبان وفد سے  سوا گھنٹے ملاقات ہوئی،ہم نے طالبان  کا مؤقف سنا اور ان کے سامنے پاکستان کانقطہ نظر پیش کیا۔

وزیرخارجہ نے کہا کہ افغان طالبان سے گفتگو کا نچوڑ یہ ہے کہ بات ساری طے ہوچکی تھی، معاہدے پر تقریباً رضا مندی ہوگئی تھی، میری دعا ہے اور یہ کہوں گا کہ بات بہت آگے بڑھ چکی ہے اور حوصلہ افزا ہے۔

شاہ محمود قریشی کا کہنا تھا کہ طالبان وفد نے مذاکرات میں تعطل کی وجوہات اور اس حوالے سے اپنا مؤقف پیش کیا، انہوں نے کہا کہ پاکستان چاہتا ہے کہ افغانستان میں امن و استحکام ہو اور معاملات سلجھیں، خطے میں امن نہ چاہنے والی قوتیں خون خرابہ چاہتی ہیں۔

انہوں نے کہا کہ بہتر ماحول میں مذاکرات کے لیے تشدد کے سلسلے کو بند ہونا چاہیئے، بہتر ماحول میں افغان امن عمل کی جلد بحالی ممکن ہوسکے گی۔ معاہدہ ہو جائے تو فریقین کو اس پر عملدر آمد کا موقع ملے گا، طالبان وفد کو سمجھایا مخالفین نے تو رکاوٹیں کھڑی کرنی ہے۔ افغان طالبان سے گفتگو میں کہا ہمیں خطے کا امن دیکھنا ہے۔

ان کا مزید کہنا تھا کہ امن مخالف قوتیں چاہتی ہیں کہ مسلمان آپس میں الجھتے رہیں اور ان کی دکان چمکتی رہے، ان قوتوں کے مفادات ہیں،ان کے کِک بیکس، کمیشن اور کھانا پینا لگا ہوا ہے۔

انہوں نے امید ظاہر کی کہ افغان طالبان کی اور بھی نشستیں ہوں گی، امریکا کے نمائندہ خصوصی برائے افغان مفاہمتی عمل زلمے خلیل زاد بھی پاکستان میں ہیں ان سے بھی طالبان کی ملاقات ہوگی۔


واضح رہے کہ افغان طالبان کا 12 رکنی وفد ملا عبدالغنی برادر کی قیادت میں پاکستان کے دورے پر موجود ہے جہاں انہوں نے  وزارت خارجہ میں پاکستانی حکام سے ملاقات کی۔

Related Posts