اسلام آباد: وزارتِ خزانہ نے کہا ہے کہ فنانشل ایکشن ٹاسک فورس (ایف اے ٹی ایف) کے 27 میں سے باقی 6 اہداف پر بھی آئندہ برس فروری تک بڑی پیشرفت ہوگی۔
تفصیلات کے مطابق وزارتِ خزانہ نے ایف اے ٹی ایف اجلاس پر اعلامیہ جاری کرتے ہوئے کہا ہے کہ ہم نے کوئی ہدف باقی نہیں چھوڑا، جن 6 اہداف کا ذکر کیا گیا، ان میں بھی پیش رفت ہوئی۔
اعلامیے میں وزارتِ خزانہ نے کہا ہے کہ ہم ایف اے ٹی ایف کے ایکشن پلان پر عمل درآمد کیلئے پر عزم ہیں اور تمام تر نکات پر عمل کریں گے، ممبر ممالک کے مطالبات پورے کریں گے اور فروری 2021ء تک اہم پیشرفت ہوگی۔
ایف اے ٹی ایف سے متعلق اعلامیے میں کہا گیا کہ فنانشل ایکشن ٹاسک فورس کے تمام رکن ممالک پاکستان کی کارکردگی کا اعتراف کرچکے ہیں، ہم نے حوالہ ہنڈی کے خلاف بھرپور ایکشن لیا اور کرنسی اسمگلنگ کو مکمل طور پر روکا۔
وزارتِ خزانہ نے کہا کہ دہشت گردوں کو مالی معاونت کو مکمل طور پر روک دیا گیا اور منی لانڈرنگ کے خلاف بھی اقدامات اٹھائے گئے، قانون سازی بہتر کی گئی اور انسدادِ دہت گردی ایکٹ میں ترامیم بھی کی گئیں۔
یاد رہے کہ اِس سے قبل فنانشل ایکشن ٹاسک فورس (ایف اے ٹی ایف) نے پاکستان کو گرے لسٹ میں برقرار رکھنے کا فیصلہ کیا۔ایف اے ٹی ایف ورچوئل اجلاس میں منی لانڈرنگ اور ٹیرر فنانسگ کے خلاف پاکستان کے اقدامات کا جائزہ لیا گیا۔
عالمی واچ ڈاگ نے اجلاس کے دوران دہشت گردوں کی مالی معاونت اور منی لانڈرنگ روکنے کے حوالے سے 27 نکات پر مشتمل ایکشن پلان پر پاکستان کی جانب سے عمل درآمد کا جائزہ لیا۔
مزید پڑھیں: ایف اے ٹی ایف کا پاکستان کو گرے لسٹ میں برقرار رکھنے کا فیصلہ