پاکستان و ایران کے مابین الیکٹرانک ڈیٹا کے تبادلے کیلئے مفاہمتی یادداشت پر دستخط

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

Pak-Iran signs MoU on electronic exchange of data

گوگل نیوز پر ہمیں فالو کریں

اسلام آباد/تہران : پاکستان اور ایران نے اشیا کے کم اور زائد بلز کو کنٹرول کرنے کے لیے دونوں ممالک کے مابین الیکٹرانک ڈیٹا کے تبادلے کے حوالے سے مفاہمت کی یادداشت (ایم یو او) پر دستخط کر دیئے ہیں جبکہ پاکستان میں تعینات ایرانی سفیر محمد علی حسینی نے ایم یو اوپرخوشی کا اظہار کیا۔

پاکستان اور ایران کے کسٹم حکام نے اشیا کے کم اور زائد بلز کو کنٹرول کرنے کے لیے دونوں ممالک کے مابین الیکٹرانک ڈیٹا کے تبادلے کے حوالے سے مفاہمت کی یادداشت (ایم یو او) پر دستخط کردیے۔

پاکستان کسٹم کے رکن جاوید غنی اور ایران کے ڈائریکٹر جنرل برائے انفارمیشن ٹیکنالوجی حیدہ باغیریپور نے اپنے اپنے ملک کی جانب سے ایم یو او پر دستخط کیے۔

تقریب میں فیڈرل بورڈ آف ریونیو (ایف بی آر) کی قائم مقام چیئرپرسن نوشین جاوید امجد اور پاکستان میں ایران کے سفیر محمد علی حسینی بھی موجود تھے۔

اس سمجھوتے کے تحت اشیا کی برآمدات یا درآمدات کی صورت میں دستاویزات کے فوری بنیادوں پر تبادلے اور (پائلٹ پروجیکٹ کے طور پر) میر جاوہ سرحد پر اشیا یا مسافروں کے بارے میں پیشگی معلومات رکھنے پر اور کلیئرنس کا مکمل خودکار نظام متعارف کروانے بھی زور دیا گیا جسے مرحلہ وار دیگر سرحدی پوائنٹس پر بھی متعارف کروایا جائے گا۔

اس بارے میں قائم مقام چیئرپرسن ایف بی آر کا کہنا تھا کہ مفاہمت کی یادداشت پر عملدرآمد سے ایرانی کسٹم اور ایف بی آر دونوں کو کئی فوائد حاصل ہوں گے ،جس میں اشیا کی قدر کے حوالے سے پیشگی اطلاعات، ایران سے پاکستان میں درآمد کی جانے والی اشیا کے معیار اور سرحد پر کلیئرنس کے وقت لاگت کم کرنے حوالے سے معلومات حاصل ہوسکے گی۔

مزید پڑھیں:پاکستان سے پالیسی مذاکرات: آئی ایم ایف حکومتی کارکردگی سے نالاں نظر آنے لگا

انہوں نے کہا کہ درآمدی اشیا کی درست قیمت سے زیادہ ریونیو حاصل ہوسکے گا۔اس ضمن میں جاوید غنی کا کہنا تھا کہ ایم یو او کے ذریعے مجوزہ تعاون دونوں کسٹمز کے درمیان دیرینہ تعلقات کو فروغ دے گا اور انہیں درپیش چیلنجز سے کامیابی کے ساتھ نمٹنے کی صلاحیت فراہم کرنے گا۔

ان کا مزید کہنا تھا کہ ایم یو او پر عملدرآمد درآمدی اشیا کے فوری تجزیے سے تجارتی معاملات میں زیادہ سے زیادہ سہولت فراہم کرے گا اور انسانی مداخلت میں کمی جبکہ زیادہ شفافیت یقینی بنائے گا۔

انہوں نے پاکستان کی جانب سے ایرانی کسٹم کو باہمی تعاون اور اشتراک کے ہر شعبوں میں مکمل تعاون کی یقین دہانی کروائی۔

ایرانی سفیر نے ایم یو او پر دستخط کو سراہا اور اپنی اس بات پر خوشی کا اظہار کیا کہ ایسے بہت سے شعبے ہیں جس میں دونوں کسٹم انتظامیہ ایران اور پاکستان کے بہترین مفاد میں مل کر کام کرسکتی ہیں۔

واضح رہے کہ مفاہمت کی یہ یادداشت کسٹمز میوچوئل اسسٹنس ایگریمنٹ کا نتیجہ ہے جو دونوں ممالک کے درمیان 4 مارچ 2004 کو طے پایا تھا، دستخط کرنے سے قبل بھی گزشتہ برس دونوں ممالک کے مابین 2 اجلاس ہوئے تھے۔

Related Posts