اسلام آباد: نشانِ حیدر حاصل کرنے والے کمسن ترین پائلٹ آفیسر راشد منہاس شہید کا 53واں یومِ شہادت آج منایا جارہا ہے۔اک فوج نے کمسن شہید کو خراجِ تحسین پیش کیا۔
تفصیلات کے مطابق صرف 20 سال کی عمر میں راشد منہاس شہید نے وہ اعزاز پایا جس کے باعث انہیں رہتی دنیا تک یاد رکھا جائے گا جبکہ راشد منہاس شہید 1951ء میں پیدا ہوئے۔ پاک فوج نے شاندار الفاظ میں قوم کیلئے عظیم قربانی پر انہیں خراجِ عقیدت پیش کیا ہے۔
جس برس راشد منہاس پاکستان ائیر فورس میں کمیشن جی ڈی پائلٹ کے طور پر بھرتی ہوئے ، وہی برس آپ کا شہادت کا سال قرار پایا۔ آپ نے اپنے انسٹرکٹر مطیع الرحمٰن کو غداری سے روکنے کیلئے اپنی جان داؤ پر لگا دی اور راشد منہاس کی شہادت جانثاری کی علامت بن گئی۔
راشد منہاس کی شہادت کا سبب مطیع الرحمٰن نامی انسٹرکٹر تھا جو پاکستان کے حساس دستاویزات بھارت کے حوالے کرکے سن 1971ء کی جنگ میں پاکستان سے غداری کرنا چاہتا تھا جسے راشد منہاس شہید نے اپنی جان دے کر روک دیا، اور ملک کی حساس معلومات کی حفاظت یقینی بنائی۔
کمسن شہید راشد منہاس نے بھارتی سرحد سے 40 کلومیٹر کے فاصلے پر ہی اپنے طیارے کا رخ زمین کی طرف کردیا جس سے پاک فوج کا انسٹرکٹر ہلاک اور راشد منہاس شہید ہو گئے۔ یہ پاکستانی تاریخ میں اپنی نوعیت کا پہلا اور منفرد واقعہ تھا، جس نے قوم کی آنکھیں اشکبار کردیں۔
اسی واقعے کی یاد میں پائلٹ آفیسر راشد منہاس شہید کا یومِ شہادت پاکستان بھر میں منایا جارہا ہے جس کے دوران پوری قوم انہیں خراجِ تحسین پیش کررہی ہے۔ قوم کا سر اپنے کمسن محسن کی یاد میں فخر سے بلند ہے اور کمسن شہید کی عظیم قربانی کو سراہا جارہا ہے۔