قومی اسمبلی کی پبلک اکاؤنٹس کمیٹی نے براڈ شیٹ اور نیب کے معاہدے کا نوٹس لے لیا

مقبول خبریں

کالمز

"Conspiracies of the Elites Exposed!"
سرمایہ داروں کی خوشحالی، عوام کی غربت، پاکستان کی معیشت کا کھلا تضاد
Munir-Ahmed-OPED-750x750-1
پرتگال اور پاکستان کے درمیان 75 سالہ خوشگوار سفارتی تعلقات
Munir-Ahmed-OPED-750x750-1
دھوکا دہی کے بدلے امن انعام؟

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

قومی اسمبلی کی پبلک اکاؤنٹس کمیٹی نے براڈ شیٹ اور نیب کے معاہدے کا نوٹس لے لیا
قومی اسمبلی کی پبلک اکاؤنٹس کمیٹی نے براڈ شیٹ اور نیب کے معاہدے کا نوٹس لے لیا

اسلام آباد: قومی اسمبلی کی پبلک اکاؤنٹس کمیٹی نے براڈ شیٹ اور قومی احتساب بیورو (نیب) کے درمیان معاہدے کا نوٹس لے لیا ہے۔

تفصیلات کے مطابق پبلک اکاؤنٹس کمیٹی نے برطانوی فرم براڈ شیٹ اور قومی احتساب بیورو (نیب) کے درمیان معاہدے کا نوٹس لیتے ہوئے آڈیٹر جنرل آف پاکستان کو معاملے کی تحقیقات کرنے کی ہدایت کی ہے۔

پبلک اکاؤنٹس کمیٹی (پی اے سی) میں وفاقی کابینہ اجلاس کے معاملات بھی زیرِ غور آئے جس کے دوران پی اے سی نے کابینہ اجلاس کے دوران لگائے گئے الزامات کا بھی نوٹس لے لیا۔ آڈیٹر جنرل آف پاکستان کو براڈ شیٹ معاملے پر تحقیقی رپورٹ تیار کرنے کی ہدایت کی گئی ہے۔ 

یاد رہے کہ اِس سے قبل پاکستان مسلم لیگ (ن) کے سینئر رہنما اور سابق وزیرِ اعظم شاہد خاقان عباسی نے کہا  کہ بتایا جائے قومی احتساب بیورو (نیب) نے برطانوی فرم براڈ شیٹ کو 7 ارب دے کر کیا حاصل کیا؟ 

شہرِ قائد میں میڈیا نمائندگان سے گفتگو کرتے ہوئے ن لیگی رہنما شاہد خاقان عباسی نے کہا کہ قومی احتساب بیورو (نیب) سیاستدانوں کو دبانے کا ذریعہ ہے۔ براڈ شیٹ کو سابق وزیرِ اعظم نواز شریف کے خلاف کچھ نہیں ملا، آج اگر انصاف ہوتا تو یہ کٹہرے میں کھڑے ہوتے۔ جب کمپنی لسٹ دے تو کچھ نام ڈالنے اور کچھ نکلوانے کا کہا جاتا ہے۔ نیب کو کس نے اختیار دیا کہ عوام کا 7 ارب ایک کمپنی کے حوالے کردے؟

Related Posts