7ماہ کے دوران ساڑھے 4لاکھ پاکستانی روزگار کیلئے بیرون ملک منتقل ہوئے

مقبول خبریں

کالمز

Ceasefire or a Smokescreen? The US-Iran Next Dialogue of Disillusions
جنگ بندی یا دھوکہ؟ امریکا اور ایران کے درمیان فریب پر مبنی اگلا مکالمہ
Israel-Iran War and Supply Chain of World Economy
اسرائیل ایران جنگ اور عالمی معیشت کی سپلائی چین
zia-2-1-3
بارہ روزہ جنگ: ایران اور اسرائیل کے نقصانات کا جائزہ

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

7ماہ کے دوران ساڑھے 4لاکھ پاکستانی روزگار کیلئے بیرون ملک منتقل ہوئے
7ماہ کے دوران ساڑھے 4لاکھ پاکستانی روزگار کیلئے بیرون ملک منتقل ہوئے

بیورو آف امیگریشن اینڈ اوورسیز ایمپلائمنٹ کے سرکاری اعداد و شمار کے مطابق، پاکستان ایک بڑے اخراج سے دوچار ہے کیونکہ 2023 کی پہلی ششماہی کے دوران پاکستان کے 450,000 سے زیادہ شہری بیرون ملک ملازمت کے حصول کے لئے ملک چھوڑ چکے ہیں۔

یہ تشویشناک رجحان ملک کو درپیش جاری معاشی چیلنجوں کی نشاندہی کرتا ہے، جو ملک کے نوجوانوں کو بیرون ملک روشن مستقبل کی تلاش میں جانے کے مشکل فیصلہ کرنے پر مجبور کرتا ہے۔

بیورو آف امیگریشن اینڈ اوورسیز ایمپلائمنٹ کے اعداد و شمار سے پتہ چلتا ہے کہ 2023 کے پہلے سات مہینوں (جنوری سے جولائی) کے دوران 450,110 پاکستانیوں نے بیرون ملک روزگار کے مواقعوں کی تلاش میں اپنے ملک کو چھوڑا،ملک چھوڑنے والوں میں مختلف پیشہ ورانہ پس منظر اور قابلیت کے افراد شامل ہیں۔

سعودی عرب پاکستانی تارکین وطن کارکنوں کی بنیادی منزل کے طور پر سامنے آیا ہے، 205,515 نے سعودیہ کو اپنے نئے کام کی جگہ کے طور پر منتخب کیا۔

متحدہ عرب امارات میں 121,745 افراد منتقل ہوئے، جسے بہت سے پاکستانیوں کے لیے ‘دوسرا گھر’ کہا جاتا ہے۔ دیگر خلیجی ممالک بشمول عمان (34,140)، قطر (35,637) اور بحرین (7,441) میں بھی پاکستانی کارکنوں کی نمایاں آمد دیکھنے میں آئی۔

خلیجی خطے سے باہر، کل 16,166 نے ملائیشیا کا انتخاب کیا، جبکہ چین کے لئے 990 افراد نے انتخاب کیا، پاکستانیوں کی کم تعداد نے جنوبی کوریا، جاپان، قبرص، جرمنی، برطانیہ، یونان، اٹلی اور رومانیہ کا رخ بھی کیا۔

روانہ ہونے والی افرادی قوت میں پیشہ ورانہ پیشوں کا تنوع حیران کن ہے۔ 192,188 افراد نے مزدوری کرنے کے لئے بیرون ممالک جانے کا انتخاب کیا۔

ڈرائیورز (96,466)، ٹیکنیشنز (12,491)، سیلز مین (14,599) اور الیکٹریشن (9,847) جیسے عہدے بھی قابل ذکر حصوں میں شامل ہیں۔

مزید پڑھیں:الیکشن کمیشن انتخابات کی تاریخ دے تاکہ شک دور ہو جائے۔شاہد خاقان عباسی

دریں اثنا، 5,811 ماہرین زراعت، 7,031 بڑھئی، اور 4,998 باورچیوں نے بھی بیرون ملک مواقع کی تلاش کی۔ انجینئرز، ڈاکٹرز، آئی ٹی ماہرین اور اکاؤنٹنٹ سمیت تعلیم یافتہ پیشہ ور افراد بھی تیزی سے ہجرت کر رہے ہیں۔

Related Posts